مسلمانوں کی املاک ہڑپنے کیلئے مودی

مسلمانوں کی املاک ہڑپنے کیلئے مودی سرکار متحرک، وقف ترمیمی بل منظور

ویب ڈیسک: مسلمانوں کی املاک ہڑپنے کیلئے مودی سرکار نے نیا منصوبہ پیش کر دیا، جسے تمام تر اختلافات کے باوجود لوک سبھا سے منظور کروا لیا گیا۔مسلمانوں کی کھربوں مالیت کی وقف املاک ہڑپنے کے لیے ہندو انتہا پسند مودی حکومت نے وقف ترمیمی بل لوک سبھا میں پیش کیا تھا۔ اس بل کی کانگریس ارکان نے شدید مخالفت کی۔ بل کے حوالے سے بتایا گیاہےکہ مسلم مخالف متنازع بل کو آج ہی ایوان بالا راجیہ سبھا میں پیش کیا جائےگا ،جہاں بل کی منظوری کےلیے 236 اراکین میں سے119اراکین کی حمایت درکارہوگی۔
راہول گاندھی نے اس حوالے سے کہا کہ وقف ترمیمی بل کا مقصد مسلمانوں کو پسماندہ کرنا اور ان کے جائیداد کے حقوق کو غصب کرنا ہے، مسلمانوں کی املاک ہڑپنے کیلئے مودی سرکار نے نیا منصوبہ پیش کر دیا ہے، اس کا مقصد صرف اور صرف انہیں (مسلمانوں کو) نقصان پہنچانا ہے۔
انہوں نے کہا بی جے پی اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے یہ اقدام مسلمانوں پر حملہ تصور کیا جائے گا، جبکہ اس کے ساتھ ساتھ یہ بل مستقبل میں دوسری برادریوں کو نشانہ بنانے کی بھی مثال بنے گا۔ دوسری جانب آل انڈیا مسلم پرسونل لا بورڈ کی جانب سے بل کے خلاف آندھرا پردیش میں دھرنا دیا جا رہا ہے۔
کانگریس رہنما سونیا گاندھی نے وقف ترمیمی بل کو آئین پر حملہ قراردیتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت ملک کو کھائی کی طرف گھسیٹ رہی ہے، جبکہ آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین کے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے بل کی کاپی پھاڑ ڈالی اور کہا کہ وقف بل آرٹیکل 25، 26 کی خلاف ورزی اور مسلمانوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔
وقف ترمیمی بل 2025 کی متنازع ترامیم میں غیر مسلم کو وقف بورڈ کا چیف ایگزیکٹو آفیسر بنانے، ریاستی حکومتوں کو اپنے وقف بورڈ میں کم از کم 2 غیر مسلم ارکان شامل کرنے اور ضلعی کلیکٹر کو متنازع جائیدادوں پر فیصلہ دینے کا اختیار دینا شامل ہیں۔لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے کہا کہ وقف ترمیمی بل کا مقصد مسلمانوں کو پسماندہ کرنے اور ان کی جائیداد کے حقوق کو غصب کرنا ہے۔

مزید پڑھیں:  نوجوانوں کے بعد اب بزرگ بھی سوشل میڈیا پر متحرک ہو گئے