ویب ڈیسک: پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنماء اعظم سواتی نے کہا ہے کہ میرے بارے میں عمران خان سے منسوب غلط خبریں چلائیں گئیں، میری بانی سے ملاقات کے وقت بشری بی بی بھی موجود تھیں۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنماء اور سابق وفاقی وزیر اعظم خان سواتی نے قرآن پر حلف کے ساتھ تہلکہ خیز انکشافات کیے ہیں۔
اعظم سواتی نے کہا کہ میرے بارے میں بانی پی ٹی آئی سے منسوب غلط خبریں چلائیں گئیں، میری بانی سے ملاقات کے وقت بشری بی بی بھی موجود تھیں، ڈاکٹر بابر اعوان نے میرے بیٹے کو عمران خان سے ملوایا، بانی پی ٹی آئی نے دس منٹ میری صحت سے متعلق پوچھا، راولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں میرا علاج ہوا۔
انہوں نے کہا کہ دسمبر2022 میں نئے آرمی چیف کے تقرر کے بعد مجھے بلا کر بانی پی ٹی آئی نے کہا میں آرمی چیف سے بات کرنا چاہتا ہوں، بانی پی ٹی آئی نے کہا فوجی مجھے گالیاں دیتے ہیں اور میرے ساتھی اس پر ہنستے ہیں، بانی پی ٹی آئی نے کہا آپ پر مجھے اعتماد ہے، آپ جائیں اور فوجی قیادت سے بات کریں۔
اعظم سواتی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے مشاورت کے بعد جنرل عاصم منیر کے استاد کے ذریعے رابطے کی کوشش کی، عاصم منیر کے قریبی دوست سمیت عارف علوی کے زریعے کوشش کی، آرمی چیف سے بات کی کوشش کی لیکن دروازے نہ کھلے۔
بانی پی ٹی آئی کو بتایا کہ 22 اگست کو جب آیا تو کسی آئی ایس آئی اہلکار سے ملاقات نہ ہوئی، پارٹی رہنماں نے مجھے گھر سے اٹھایا اور 22 اگست کے جلسے کو ملتوی کروانے کا کہا، بیرسٹر گوہر میرے گھر آئے اور مجھے اڈیالہ لیکر گئے، اس وقت مذہبی احتجاج تھا۔
بانی سے کہا میں عارف علوی اور ساتھیوں سے ملکر اسٹیبلشمنٹ سے بات کرونگا، بانی پی ٹی آئی نے کہا کسی کو بتانے کی ضرورت نہیں کہ کس سے کہاں رابطہ کر رہے ہو، بانی نے کہا اگر وہ بات کرنا چاہتے ہیں تو میں پہلے دن سے تیار ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک ویلاگر کہتا ہے اعظم سواتی 26 نومبر کو کہاں تھا میں تو اٹک جیل میں تھا، کونسا جنرل ہے جو اتنی قربانی کے بعد کہے کہ بانی پی ٹی آئی کا مشن چھوڑ دو، مجھ پر تشدد ہوا میں پارٹی میں تفریق نہیں پیدا کرنا چاہتا، علی امین کے ساتھ کھڑا ہوں، وہ بانی پی ٹی آئی کے وزیر اعلیٰ ہیں۔
