دہشتگردی کنٹرول کرنا پارلیمان

دہشتگردی کنٹرول کرنا پارلیمان کا کام ہے عدالت کا نہیں:سپریم کورٹ

ویب ڈیسک: سپریم کورٹ میں سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کیس کی سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیئے کہ دہشتگردی کنٹرول کرنا پارلیمان کا کام ہے عدالت کا نہیں۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے فیصلے کے خلاف اپیل پر سماعت کی جس سلسلے میں وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے جواب الجواب کے دلائل دیے۔
سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ آپ کے مطابق فوجی عدالتیں آرٹیکل 175 کے زمرے میں نہیں آتیں، فوجی عدالتیں آئین کی کس شق کے تحت ہیں پھر یہ بتا دیں؟
اس موقع پر وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے عدالت کو بتایا کہ کورٹ مارشل کے حوالے سے کئی عدالتی فیصلے موجود ہیں، عدالتوں نے صرف دیکھنا ہوتا ہے کہ ٹرائل آئین کے مطابق ہے یا نہیں۔
سماعت کے دوران ایک موقع پر جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے دہشتگردی کنٹرول کرنا پارلیمان کا کام ہے عدالت کا نہیں، عدالت یہ سوچنے لگ گئی کہ فیصلے سے دہشتگردی کم ہوگی یا بڑھے گی تو فیصلہ نہیں کر سکے گی۔
بعد ازاں آئینی بینچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل کالعدم قرار دینے کے خلاف اپیلوں پر سماعت کل تک ملتوی کردی۔

مزید پڑھیں:  67ہزار عازمین حج کا معاملہ لٹک گیا، وزیراعظم سے مداخلت کی اپیل