ضم اضلاع کے فنڈز صوبے

ضم اضلاع کے فنڈز صوبے کو منتقل نہ کرنا آئین و قانون کیخلاف ورزی ہے

ویب ڈیسک: خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ ضم اضلاع کے فنڈز صوبے کو منتقل نہ کرنا آئین و قانون کی خلاف ورزی ہے، اس حوالے سے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی جانب سے وفاق کو خط لکھا گیا ہے لیکن تاحال وفاق نے خط پر مکمل خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی جانب سے وفاق کو لکھے خط میں انضمام کے بعد ضم اضلاع کے فنڈز خیبر پختونخوا کو منتقل کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا، کیونکہ انضمام کے بعد قبائلی اضلاع باقاعدہ صوبے کا حصہ بن چکے ہیں، لہٰذا ضم شدہ اضلاع کے فنڈز بھی خیبر پختونخوا کو منتقل کیے جائیں۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف کا کہنا تھا کہ دہشت گردی صرف ایک صوبے کا نہیں بلکہ یہ ملک بھر کا مسئلہ ہے، اس لئے وفاق کو اس جانب توجہ دینی چاہئے، دہشتگردی کی روک تھام کے لیے ضم اضلاع کو معاشی طور پر مستحکم کرنا ناگزیر ہے، جبکہ ضم اضلاع کی ترقی میں صوبائی حکومت کا ساتھ دینے کے بجائے وفاق نے فنڈز اپنے پاس روک لیے ہیں۔
مشیر اطلاعات نے مزید کہا ہے کہ وزیراعلیٰ سردار علی امین گنڈاپور کی قیادت میں خیبر پختونخوا حکومت ضم اضلاع پر خصوصی توجہ دے رہی ہے، وہاں تعلیم کا فروغ، صحت سہولیات فراہمی اور انفراسٹرکچر کی ترقی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ اس لئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی جانب سے لکھے گئے خط کا جواب وفاق کو دینا چاہئے، ان اضلاع کے فنڈز صوبے کو منتقل نہ کرنا آئین و قانون کی خلاف ورزی ہے۔

مزید پڑھیں:  اسحاق ڈار کے دورہ سے پاک افغان تعلقات میں بہتری متوقع