ایک جیسے قانون پر خیبرپختونخوا میں

ایک جیسے قانون پر خیبرپختونخوا میں اعتراض اور بلوچستان میں خاموشی

ویب ڈیسک: مائنز اینڈ منرل بل کے ایک جیسے قانون پر خیبرپختونخوا میں اعتراض اور بلوچستان میں خاموشی چھائی رہی۔
خیبر پختونخوا مائنز اینڈ منرل بل 2025 پر شدید اعتراضات اٹھانے والی عوامی نیشنل پارٹی اسی نوعیت کے قانون پر بلوچستان میں خاموش ہے، بلوچستان اسمبلی نے 14 مارچ کو معدنیات سے متعلق قانون منظور کیا ہے جس پر اے این پی کے تینوں اراکین اسمبلی ملک نعیم خان، انجینئر زمرک خان اور سلمہ بی بی نے خاموشی اختیار کیے رکھی۔
اس کے برعکس خیبر پختونخوا اسمبلی میں پارٹی کے دو اراکین ارباب عثمان اور نثار باز نے اس قانون کی کھل کر مخالفت کی اور اسے صوبے کے وسائل پر ڈاکہ قرار دیا، عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر میاں افتخار حسین نے بھی بل کیخلاف پریس کانفرنس کرتے ہوئے قانون کو مسترد کردیا ہے جبکہ پارٹی کے مستقبل کے لائحہ عمل کیلئے آج باچا خان مرکز میں اہم اجلاس بھی طلب کرلیا ہے۔
اس حوالے سے اے این پی کے مرکزی ترجمان انجینئر احسان اللہ نے تسلیم کیا کہ بلوچستان اسمبلی میں قانون کی منظوری اور اراکین کی خاموشی پر پارٹی کو تشویش ہے اور اس معاملے کو آج باچا خان مرکز پشاور میں طلب کردہ اہم اجلاس میں زیر غور لایا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اے این پی اس قانون کی ہر فورم پر مخالفت کرے گی چاہے وہ خیبر پختونخوا میںہو یا بلوچستان ، یہ قانون صوبائی خودمختاری اور وسائل پر حملہ ہے۔

مزید پڑھیں:  عیسائیوں کےروحانی پیشوا پوپ فرانسس 88 برس کی عمر میں چل بسے