تبادلہ پالیسی پر شکایات

تبادلہ پالیسی پر شکایات، 8ہزار ملازمین کے تبادلہ میں بااثر ایمپلائیز بچ گئے

ویب ڈیسک: خیبر پختونخوا میں ملازمین کیلئے نافذ دو سالہ تبادلہ پالیسی میں سنگین شکایات سامنے آئی ہیں، ان شکایات کے تحت 8ہزار ملازمین کے تبادلہ میں بااثر ایمپلائیز بچ گئے، جس پر ہر سو سوالات اٹھنے لگے۔
اس صورتحال میں طلب کردہ سیکرٹریز اجلاس میں خصوصی بحث کا امکان ہے، چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا شہاب علی شاہ کی زیر صدارت 28 فروری کو ہونے والے سیکرٹریز اجلاس کے بعد دو سالہ تبادلہ پالیسی کو ایک ہفتے کے اندر نافذ کرنے کی ہدایات جاری کی گئی تھیں جس کے بعد سے اب تک تقریباً 8 ہزار سے زائد ملازمین کے تبادلے کئے جا چکے ہیں تاہم تبادلوں میں متعدد بے قاعدگیاں اور شکایات سامنے آئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق متعدد ملازمین کو تبدیل کئے جانے کے باوجود دوبارہ ان کے پرانے عہدوں پر تعینات کر دیا گیا ہے جبکہ کچھ کیسز میں بااثر آفیسرز نے اپنے ماتحت ملازمین کو تبادلوں سے "بچا” لیا ہے، ایسے بھی معاملات سامنے آئے ہیں جہاں تبادلے صرف کاغذی کارروائی تک محدود رہے اور ملازمین کا عملی طور پرتبادلہ ہوا ہی نہیں۔
ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا کہ متعدد ملازمین تاحال اضافی چارج پر کام کر رہے ہیں جس سے نہ صرف انتظامی ڈھانچے میں بدنظمی پیدا ہو رہی ہے بلکہ حکومت کی جانب سے کیے گئے فیصلوں پر عملدرآمد پربھی سنجیدہ سوالات اٹھ رہے ہیں،اسی صورتحال کے تناظر میں چیف سیکرٹری نے آئندہ منگل کے روز ایک اور اہم سیکرٹریز اجلاس طلب کر لیا ہے۔
اس اجلاس میں 28 فروری کو کیے گئے فیصلوں پر عمل درآمد کا جائزہ لیا جائیگاجبکہ ان سیکرٹریز یا آفیسرزکے خلاف کارروائی کا امکان بھی ظاہر کیا جا رہا ہے جن کی جانب سے ہدایات پر مکمل عملدرآمد نہیں کیا گیا۔
باخبر ذرائع کے مطابق چیف سیکرٹری کی جانب سے اس بار سخت مؤقف اختیار کیے جانے کا امکان ہے تاکہ آئندہ ایسی بے قاعدگیوں کو روکا جا سکے۔ خیبر پختونخوا میں ملازمین کیلئے نافذ دو سالہ تبادلہ پالیسی میں سنگین شکایات سامنے آئی ہیں، ان شکایات کے تحت 8ہزار ملازمین کے تبادلہ میں بااثر ایمپلائیز بچ گئے، جس پر ہر سو سوالات اٹھنے لگے۔

مزید پڑھیں:  ڈیرہ اسماعیل خان میں گاڑی پر فائرنگ، ایک پولیس اہلکار شہید، شہری زخمی