ترقیاتی بجٹ تیاری میں تاخیر

پشاور، ترقیاتی بجٹ تیاری میں تاخیر، مشاورتی اجلاس نہ ہوسکے

ویب ڈیسک: خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے مالی سال 26-2025 کے ترقیاتی بجٹ تیاری میں تاخیر سامنے آئی ہے، عمومی طور پر ہر سال مارچ کے آخر یا اپریل کے پہلے ہفتے تک ترقیاتی بجٹ کا پہلا ڈرافٹ تیار کرلیا جاتا ہے تاہم امسال تاحال محکمہ ترقی و منصوبہ بندی اور انتظامی محکموں کے درمیان مشاورتی اجلاس بھی منعقد نہیں ہوسکے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بجٹ کی تیاری میں تاخیر کی بنیادی وجہ ایک اہم افسر کی بیرون ملک موجودگی ہے، جس کے باعث بجٹ پر مشاورت کا عمل شروع نہیں ہو سکا۔ مشاورتی اجلاس اسی وقت شروع کیے جائیں گے جب مذکورہ افسر وطن واپس لوٹیں گے۔
اس حوالے سے مشیر خزانہ خیبر پختونخوا مزمل اسلم نے بھی تاخیر کی وجوہات اور حکومتی حکمت عملی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال بھی پہلا ڈرافٹ اور مشاورت مئی میں مکمل ہوئی تھی کیونکہ ہمیں منصوبہ بندی سے پہلے ڈیٹا درکار ہوتا ہے۔ اس بار بھی محکمہ جات کے ساتھ مشاورت جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سال ہم نے رمضان میں موجودہ ترقیاتی پروگرام میں اضافہ کرتے ہوئے اے ڈی پی پلس متعارف کروایا ہے جس پر کام جاری ہے آئندہ مالی سال کے بجٹ کیلئے رواں مالی سال کی تیسری سہہ ماہی کے ڈیٹا کا جائزہ لیاجارہا ہے ماضی کی طرح غیر حقیقی بجٹ نہیں بنانا چاہتے۔
مزمل اسلم نے وفاقی حکومت کی جانب سے تاحال مجوزہ بجٹ اعدادوشمار نہ ملنے پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ہم وفاق سے میکرو نمبرز کا انتظار کر رہے ہیں لیکن تاحال کوئی اشارہ نہیں ملا وہ ضم اضلاع پر بھی واضح نہیں ہیں اگلے ہفتے ہم انہیں دوبارہ یاد دہانی کرائیں گے۔ صوبائی حکومت کی جانب سے اگلے ہفتے مشاورتی اجلاس شروع ہونے کی توقع ہے تاہم حتمی پیش رفت کا انحصار مذکورہ اہم افسر کی واپسی اور وفاق سے میکرو ڈیٹا کی فراہمی پر ہوگا۔

مزید پڑھیں:  جن فیصلوں سے عوام خوش اور صوبہ مضبوط ہو، اس کی حمایت کرینگے، فضل حکیم