ویب ڈیسک: وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ پن بجلی منافع، این ایف سی ایوارڈ اور ضم اضلاع فنڈز سمیت صوبائی حکومت کے مطالبات آئینی و قانونی ہیں، ہم غیر قانونی مطالبہ کر رہے ہیں نہ ہی کچھ اضافی مانگ رہے ہیں، ان معاملات سے متعلق وفاقی حکومت آئینی اور قانونی تقاضوں کو پورا کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ضم اضلاع کے مخصوص حالات وفاق کے خصوصی توجہ کے متقاضی ہیں، ان علاقوں میں بد امنی کے خاتمے اور لوگوں کو اعتماد دینے کیلئے وہاں پر سماجی اور معاشی شعبوں میں تیز رفتار ترقی ضروری ہے لہذا ضم اضلاع کے لوگوں کو ان کا آئینی حق دینے موجودہ این ایف سی ایوارڈ پر جلد نظرثانی کی جائے۔
وفاق سے جڑے خیبر پختونخوا کے مالی معاملات کے حل کی طرف پیشرفت کیلئے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت متعلقہ وفاقی اور صوبائی حکام کی ایک اہم نشست گزشتہ روز اسلام آباد میں ہوئی۔ وفاقی وزیر برائے خزانہ محمد اورنگزیب اور وفاقی وزیر برائے آبی وسائل محمد معین وٹو کے علاوہ متعلقہ وفاقی سیکرٹریز نے اس میں شرکت کی۔
صوبائی حکومت کی طرف سے وزیر اعلی کے مشیر برائے خزانہ مزمل اسلم، وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی طارق سدوزئی، چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ اور متعلقہ انتظامی سیکرٹریز نے اجلاس میں شرکت کی۔
اس موقع پر پن بجلی کے خالص منافع کی مد میں وفاق کے ذمے صوبے کے بقایاجات، نئے این ایف سی ایوارڈ اور ضم اضلاع کے ترقیاتی فنڈز کی فراہمی سے جڑے حل طلب معاملات پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ صوبائی حکام کی طرف سے اجلاس کے شرکاء کو مذکورہ معاملات پر بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں شریک وفاقی حکومت کے حکام نے ان معاملات پر صوبائی حکومت کے موقف سے اصولی اتفاق کرتے ہوئے ان معاملات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کیلئے وفاقی سطح پر کوششیں کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ شرکاء کو بتایا گیا کہ پن بجلی کے خالص منافع کی مد میں وفاق کے ذمے صوبے کے 1900 ارب روپے کے بقایاجات ہیں جبکہ پن بجلی کے منافع کی ادائیگیوں کے عبوری طریقہ کار کے تحت بھی وفاق کے ذمے 77 ارب روپے واجب الادا ہیں۔
صوبائی حکومت چاہتی ہے کہ ان ادائیگیوں کے طریقہ کار کیلئے آوٹ آف دی باکس کمیٹی کا اجلاس جلد بلایا جائے اور اس کمیٹی کی سفارشات کو حتمی فیصلے کیلئے جلد سی سی آئی کے اجلاس میں پیش کیا جائے، جس کیلئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پہلے ہی وزیر اعظم کو مراسلہ ارسال کرچکے ہیں۔
اس موقع پر اجلاس میں موجود وفاقی حکام نے یقین دہانی کرائی کہ ضم اضلاع کیلئے فراہم کئے جانے والے فنڈز میں خاطر خواہ اضافہ کرنے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں گے۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے اس موقع پر کہا ہے کہ پن بجلی منافع، این ایف سی ایوارڈ اور ضم اضلاع فنڈز سمیت صوبائی حکومت کے مطالبات آئینی و قانونی ہیں، ہم غیر قانونی مطالبہ کر رہے ہیں نہ ہی کچھ اضافی مانگ رہے ہیں، ان معاملات سے متعلق وفاقی حکومت آئینی اور قانونی تقاضوں کو پورا کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ضم اضلاع کے مخصوص حالات وفاق کے خصوصی توجہ کے متقاضی ہیں، ان علاقوں میں بد امنی کے خاتمے اور لوگوں کو اعتماد دینے کیلئے وہاں پر سماجی اور معاشی شعبوں میں تیز رفتار ترقی ضروری ہے لہذا ضم اضلاع کے لوگوں کو ان کا آئینی حق دینے موجودہ این ایف سی ایوارڈ پر جلد نظرثانی کی جائے۔
