جعفر ایکسپریس حملے میں امریکی اسلحہ

جعفر ایکسپریس حملے میں امریکی اسلحہ استعمال ہوا، واشنگٹن پوسٹ

ویب ڈیسک: بلوچستان میں جعفر ایکسپریس حملے میں امریکی اسلحہ استعمال ہوا، اس سلسلے میں امریکی جریدے واشنگٹن پوسٹ میں رپورٹ شائع کی گئی ہے۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردوں کے جعفر ایکسپریس حملے میں استعمال ہونے والا اسلحہ امریکا نے افغانستان کو دیا تھا۔
اس بات کی تصدیق امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کی ایک تحقیقاتی رپورٹ میں کی گئی۔ جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 2018 میں امریکا میں بننے والی رائفل استعمال ہوئی تھی۔ یہ رائفل پاک فوج کے آپریشن کے نتیجے میں بلوچستان ٹرین حملے کے بعد حملہ آوروں کے پاس سے برآمد ہوئی تھی۔
یاد رہے پاکستانی حکام نے حملہ آوروں سے برآمد ہونے والی ایم 16 رائفلز، دیگر جدید ہتھیار اور نائٹ وژن ڈیوائسز سمیت دیگر اسلحہ صحافیوں کو دکھایا تھا۔ اس وقت پاکستان نے حملہ آوروں سے برآمد ہونے والے اسلحے کی جانچ پر واضح طور پر یہی مؤقف اپنایا تھا کہ یہ امریکی ساختہ اسلحہ ہے جو امریکی فوج افغانستان چھور گئی تھی۔
امریکی اخبار کی تحقیقاتی رپورٹ میں پاکستان کے اس مؤقف کی تصدیق کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ امریکی فوج اور پینٹاگون نے بھی تصدیق کی ہے کہ حملہ آروں سے برآمد ہونے والے اسلحہ میں سے 63 ہتھیار امریکی حکومت نے افغان فورسز کو دیے تھے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ان میں سے ایک M4A1 رائفل 2018 میں امریکا میں بنی تھی جو امریکی فوج افغانستان سے انخلا کے وقت وہی چھوڑ گئے تھے۔ تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق اُس وقت طالبان کو اربوں ڈالر کے امریکی فوجی ساز و سامان ہاتھ لگے تھے جو بعد میں سرحد پار پاکستان کے اسلحہ بازاروں اور عسکریت پسندوں کے ہاتھوں تک پہنچا۔
رپورٹ می مزید بتایا کہ اب یہ امریکی رائفلز، مشین گنز اور نائٹ ورژن گلاسز کالعدم تحریک طالبان پاکستان اور دیگر گروپس حملوں میں استعمال کر رہے ہیں۔یاد رہے بلوچستان میں جعفر ایکسپریس حملے میں امریکی اسلحہ استعمال ہوا، اس سلسلے میں امریکی جریدے واشنگٹن پوسٹ میں رپورٹ شائع کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں:  پاکستان تحریک انصاف دہشتگردوں کیلئےنرم گوشہ رکھتی ہے، طلال چوہدری