احسن منصوبہ

خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے کے10 پسماندہ اضلاع کوہستان لوئر، کوہستان اپر، کولائی پالس، تورغر، ہنگو، لکی مروت، ڈی آئی خان، چارسدہ، کوہاٹ اور بنوں میں مڈل سکول کی طالبات کے لئے نئے تعلیمی سال پر مفت ٹرانسپورٹ سروس شروع کرنے کا فیصلہ تعلیم نسواں کو فروغ دینے کا ایک موزوں قدم ہو سکتا ہے محولہ علاقوں میں غربت اور آمدورفت کی غیر محفوظ اور بلکہ ناپید سہولتوں کی وجہ سے طالبات کو گھر بٹھانے کا رجحان عام ہے۔ جس کی حوصلہ شکنی کے جتنے اقدامات کئے جائیں کم ہوں گے بہرحال محولہ اقدام تعلیمی مواقع کو بہتر بنانے اور لڑکیوں کے سکول جانے میں درپیش نقل و حمل کی رکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے اہمیت کا حامل ہو گامجوزہ سروس نئے تعلیمی سال2025 سے شروع ہوگی اور اس کا فائدہ چھٹی، ساتویں اور آٹھویں کلاسز کی ان طالبات کو ہوگا جن کے گھر کا فاصلہ سکول سے1.5کلو میٹر یا اس سے زیادہ ہو گا ایک موزوں اقدام یہ تجویز ہے کہ نہ صرف موجودہ طالبات بلکہ جو طالبات سکول چھوڑ چکی ہیں دوبارہ داخلہ لینا چاہیں وہ بھی اس سکیم سے مستفید ہو سکیں گی ۔اس سہولت کی فراہمی کے ساتھ ساتھ طالبات کے تحفظ اوران کو آتے جاتے سیکورٹی دینے کا بھی اگر کوئی منصوبہ بنا کر اس پر عملدرآمد پر غور کیا جائے تو زیادہ بہتر ہو گا تاکہ طالبات کا اجتماعی طور پر مقررہ وقت پر آمدورفت سے بدخواہ عناصر فائدہ نہ اٹھا سکیں اور طالبات کو محفوظ ماحول فراہم ہو۔ اس امر کا بھی خیال رکھنے کی ضرورت ہے کہ بیشترمنصوبوں اور معاملات میں منصوبہ بندی کا فقدان اس کی ناکامی کا سبب بنتا ہے محولہ منصوبے میں بظاہر تو کوئی جھول نظر نہیں آتا لیکن بہرحال وقت کے ساتھ ساتھ پیش آنے والے مسائل کے حل کے حوالے سے محتاط رہنے کی ضرورت ہو گی ۔توقع کی جانی چاہئے کہ اس احسن منصوبے کی کامیابی کے لئے درکار مساعی میں روایتی تساہل کی نوبت نہیں آئے گی اور اسے کامیاب بنا کر مثال قائم کی جائے گی۔

مزید پڑھیں:  شہریوں کی تذلیل اور پولیس کا رویہ؟