ویب ڈیسک: عوامی نیشنل پارٹی نے مجوزہ مائنز اینڈ منرلز ایکٹ بارے سینیٹ میں تحریک التوا جمع کرا دی، تحریک التوا سینیٹر ایمل ولی خان کی جانب سے جمع کرائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ مجوزہ خیبرپختونخوا مائنز اینڈ منرلز ایکٹ غیرآئینی و غیر جمہوری ہے۔
اے این پی کے مرکزی صدر ایمل ولی خان کی ج انب سے جمع کرائے گئے تحریک التو میں کہا گیا ہے کہ ایکٹ کے ذریعے صوبائی خود مختاری اور اٹھارہویں آئینی ترمیم کی روح کو مجروح کیا جارہا ہے، مجوزہ خیبرپختونخوا مائنز اینڈ منرلز ایکٹ غیرآئینی اور غیر جمہوری ہے، ایکٹ سے وفاقی ادارے ایس آئی ایف سی اور فیڈرل منرلز ونگ کو صوبے کے وسائل پر کنٹرول دیا جارہا ہے۔
تحریک کا متن میں انہوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ اس قانون کے ذریعے اس قبضے کو قانونی تحفظ دیا جارہا ہے، اٹھارہویں آئینی ترمیم کے تحت معد نیات صوبائی دائرہ اختیار میں آتی ہیں، اس قانون کے ذریعے اس ترمیم کو عملا ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، یہ قانون دن دیہاڑے قوم کے وسائل پر ڈاکہ ہے۔
تحریک متن کے مطابق اس قانون سے پختو نخوا کے عوام کو ان کے جائز حقوق سے محروم کیا جارہا ہے، یہ قانون ریاست اور عوام کے درمیان فاصلے مزید بڑھائے گا اور پختون قوم میں احساس محرومی کو جنم دے گا، یہ محض ایک جماعت یا صوبے کا معاملہ نہیں، یہ وفاق کی وحدت، آئین کی بالا دستی اور جمہوریت کے تسلسل کا مسئلہ ہے۔
ایمل ولی خان کی جانب سے جمع کرائی تئی تحریک التوا میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ایوان کا فرض ہے کہ آئینی بالا دستی اور جمہوری اقدار کا تحفظ کیلئے اس معاملے پر فوری توجہ دے، ایوان میں مجوزہ مائنز اینڈ منرلز ایکٹ 2025 کے تمام پہلوؤں پر تفصیلی بحث کی جائے۔ یاد رہے عوامی نیشنل پارٹی نے مجوزہ مائنز اینڈ منرلز ایکٹ بارے سینیٹ میں تحریک التوا جمع کرا دی، تحریک التوا سینیٹر ایمل ولی خان کی جانب سے جمع کرائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ مجوزہ خیبرپختونخوا مائنز اینڈ منرلز ایکٹ غیرآئینی و غیر جمہوری ہے۔
