تنخواہ دار طبقے کو ریلیف

بجٹ: تنخواہ دار طبقے کو ریلیف آئی ایم ایف کی رضامندی سےمشروط

ویب ڈیسک: آئندہ بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف آئی ایم ایف کی رضامندی سے مشروط کر لی گئی ہے، اس سلسلے میں وزیراعظم شہباز شریف کیساتھ تیار کئے جانے والے پروپوزل پر تبادلہ خیال کیا جائیگا، جس میں تنخواہ دار طبقہ کو ریلیف کیلئے 3 تجاویز تیار کی گئی ہیں، ماہانہ 50 ہزار روپے سے زائد تنخواہ وصول کرنے والوں کو ٹیکس چھوٹ دی جائے گی۔
ایف بی آر ذرائع کے ممطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ 26-2025 میں سالانہ 6 لاکھ آمدن پر ٹیکس چھوٹ کی تجویز سامنے آگئی، تاہم آئندہ بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف آئی ایم ایف کی رضامندی سے مشروط ہوگا۔
ذرائع ایف بی آر کا کہنا ہے کہ آئندہ بجٹ میں صرف نیچے والے سلیبز کو تبدیل کیا جائے گا، بجٹ میں زیادہ تنخواہ دار طبقے کیلئے فی الحال کوئی ریلیف کی تجویز نہیں، تاہم ماہانہ 50 ہزار روپے سے زائد تنخواہ وصول کرنے والوں کو ٹیکس چھوٹ دی جائے گی۔
حکام کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کیساتھ تیار کئے جانے والے پروپوزل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقہ کو ریلیف کیلئے 3 تجاویز تیار کی گئیں، ان میں سے ایک ماہانہ 50 ہزار روپے سے زائد تنخواہ وصول کرنے والوں کو ٹیکس چھوٹ دینے کی ہے۔
بجٹ کیلئے تیار کی گئیں تجاویز میں پہلے سلیب میں ماہانہ 50 ہزار سے زائد تنخواہ والوں کیلئے سالانہ آمدن کی شرح بڑھائی جائے گی، انکم ٹیکس ریٹرن فائل مسودہ آسان اور سلیبز میں تبدیلی کی جائے گی، تاہم ان تمام نکات پر ابھی بات چیت کرنا باقی ہے۔ اس سے قبل امید کی جا ر ہی تھی کہ شاید آنے والے بجٹ میں عوام کی سہولت کیلئے بھی کچھ نہ کچھ موجود ہو، جبکہ سب سے زیادہ تنخواہ دار طبقہ کی نظریں بجٹ پر لگی ہوئی ہیں.

مزید پڑھیں:  عمران خان بارے عدالتی حکم نامہ جیل حکام نے وصول کرنے سے انکار کر دیا