تنخواہ دار طبقے کا ریلیف

بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کا ریلیف آئی ایم ایف کی رضامندی سے مشروط

ویب ڈیسک: آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کا ریلیف آئی ایم ایف کی منظوری سے مشروط کر دیا گیا ہے، تنخواہ دار طبقے کو ریلیف کی مجوزہ تفصیلات سامے آ گئیں۔
وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ بجٹ میں تنخواہ دار طبقہ کو ریلیف دینے کے لیے قابل ٹیکس آمدن کی حد 6 لاکھ روپے سالانہ سے بڑھانے کا امکان ہے، جب کہ ٹیکس سلیبز بھی تبدیل کیے جانے کی توقع ہے۔
بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کا ریلیف آئی ایم ایف کی منظوری سے مشروط ہے، دوسری جانب بھاری پنشن لینے والے پنشنرز پر بھی 5 فیصد سے 20 فیصد تک ٹیکس کی تجویز کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
ایف بی آر کے مطابق آئندہ بجٹ میں صرف نیچے والے سلیبز کو تبدیل کیا جائے گا۔ بجٹ میں زیادہ تنخواہ والے طبقے کے لیے فی الحال کوئی ریلیف کی تجویز نہیں ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 8لاکھ روپے سالانہ تک پنشن آمدنی پر 5فیصد،8سے 15 لاکھ سالانہ آمدنی پر 10 فیصد ،15 سے 20 لاکھ روپے سالانہ آمدنی پرساڑھے 12 فیصد،20 سے 30 لاکھ روپے سالانہ آمدنی پر 15فیصد اور 30لاکھ روپے سالانہ سے زائد آمدنی پر 20 فیصد ٹیکس کی تجویز ہے۔

مزید پڑھیں:  ملکی سالمیت کا دفاع کیسے کرنا ہے ہم بخوبی جانتے ہیں،آرمی چیف