ویب ڈیسک: پاکستان اور افغانستان کے درمیان دوطرفہ تجارت، ٹرانزٹ مسائل اور مہاجرین کی واپسی کے حوالے سے اعلیٰ سطحی مذاکرات ہوئے، اس دوران افغان حکام نے کہا کہ مہاجرین کی باعزت واپسی کیلئے پاکستان سے تعاون ناگزیر ہے۔
مذاکرات میں پاکستانی وفد کی نمائندگی وزیر تجارت جام کمال جبکہ افغان وفد کی قیادت افغان وزیر تجارت نورالدین عزیزی کر رہے تھے، دونوں ممالک کے وزرائے تجارت کے درمیان ملاقات میں دوطرفہ تجارت، ٹرانزٹ سہولتوں، اور موجودہ چیلنجز پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔
دونوں فریقین کے مابین اس بات پر اتفاق طے پا گیا ہے کہ تکنیکی ٹیمیں بھی جلد ملاقاتیں کریں گی تاکہ عملی تعاون کو مزید مؤثر بنایا جا سکے۔ افغان وزیر تجارت نورالدین عزیزی کا کہنا تھا کہ افغان مہاجرین کی رضاکارانہ واپسی اور بحالی کے لیے ایک اعلیٰ سطح کمیشن قائم کر دیا گیا ہے، جو مہاجرین کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے فوری اقدامات کرے گا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مہاجرین کی باعزت واپسی کیلئے پاکستان سے تعاون ناگزیر ہے، افغان حکومت مہاجرین کی فلاح و بہبود کو سنجیدگی سے لے رہی ہے اور واپسی کے مرحلے کو آسان اور محفوظ بنانے کے لیے ہر ممکن اقدام کر رہی ہے۔
فریقین کے مابین ہونے والے ان مذاکرات کے بعد دونوں فریقین نے آئندہ کے لیے مؤثر لائحہ عمل مرتب کرنے پر بھی رضامندی ظاہر کی، افغان وفد کا یہ دورہ اس بات کا مظہر ہے کہ دونوں ہمسایہ ممالک خطے میں استحکام، معاشی بہتری اور انسانی بنیادوں پر مسائل کے حل کے لیے پرعزم ہیں۔
