ویب ڈیسک: قومی وطن پارٹی کے چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ تین دن پہلے سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں متنازعہ مائنز اینڈ منرلز بل پر بات ہوئی، آخر اس بل کی ضرورت کیوں پیش آئی، مائنزاینڈ منرلز بل کے زریعے وفاق ہمارے وسائل پر قابض ہونا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2017 میں یہ وزارت ہمارے پاس تھی، تب ہم پی ٹی آئی ساتھ اتحاد میں تھے، انیسہ زیب نے اس وقت بہت اچھا اور تفصیلی ایکٹ بنایا تھا، جس کی بانی نے بھی تعریف کی، ان کا کہنا تھا کہ یہ بل ایس آئی ایف سی نے بنایا ہے، اور مائنزاینڈ منرلز بل کے زریعے وفاق ہمارے وسائل پر قابض ہونا چاہتا ہے۔
سربراہ قومی وطن پارٹی نے کہا کہ یہاں کارخانے نہیں، منرلز ہیں، اب وہ ہمارے قدرتی وسائل پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں، ہم پرامید ہیں کہ یہ بل پاس نہیں ہوگا، ہم اس بل کی مزمت کرتے ہیں اور مکمل طور پر اسے مسترد کرتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ بانی کی رہائی سے اس بل کو مشروط کریں، ان کو بانی کی فکر ہے، صوبہ کی پرواہ نہیں، حالانکہ یہ صوبے کا مرکزی مسئلہ ہے۔
آفتاب شیرپاو نے مزید کہا کہ افغان شہریوں کو عزت اور وقار کے ساتھ واپس بیجھنا چاہیے، یہ فیصلہ رمضان میں کیا گیا تھا، جس سے افغان شہریوں کو بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اس حوالے سے پہلے افغانستان کے ساتھ مذاکرات کرنے چاہئیں تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلے سے افغانستان کے ساتھ حالات خراب ہیں، اوپر سے افغانیوں کو زبردستی بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا، جس کا سب سے زیادہ نقصان خیبر پختونخوا کو ہو رہا ہے۔
