ویب ڈیسک: پاکستان اور افغانستان میں سیکورٹی، امن و سلامتی سے متعلق مذاکرات شروع ہو گئے، دونوں ممالک کے وفود کے مابین مذاکرات افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ہو رہے ہیں۔
قبل ازیں پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار سیکورٹی، امن و سلامتی سے متعلق مذاکرات کرنے کیلئے کابل پہنچے، جہاں افغان وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی نے ان کا استقبال کیا، اس موقع پر وفد بھی وزیرخارجہ و نائب وزیراعظم کے ہمراہ تھا۔
روانگی سے قبل نورخان ایئر بیس پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ ہمارے برادرانہ تعلقات ہیں، افغانستان ہمارا ہمسایہ ملک ہے، کوشش ہو گی کہ دونوں ممالک مل کر کام کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کچھ عرصے سے دونوں ممالک کے درمیان سرد مہری رہی ہے، جس سے ہر دو جانب نقصان ہو رہا ہے، اس صورتحال میں وزیراعظم سمیت تمام ممبران نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ افغانستان کیساتھ بات چیت کی جائے، کیونکہ مسائل کا حل جنگ و جدل نہیں مذاکرات ہیں۔
دورے کے دوران اسحاق ڈار افغان عبوری وزیرِ اعظم اور افغان نائب وزیرِ اعظم برائے اقتصادی امور سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔ وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے دورہ کابل کے دوران افغان ہم منصب امیر خان متقی سے وفود کی سطح پر مذاکرات ہوں گے، اس دوران سیکورٹی، تجارت، رابطوں اور عوامی تعلقات سمیت تمام امور پر بات چیت کی جائے گی۔
