ویب ڈیسک: خیبر پختونخوا حکومت نے اعلی عدالتوں میں زیرالتواء کیسز پر پیش رفت کا جائزہ لینے کیلئے خصوصی کمیٹی قائم کردی ہے جو ہر ہفتے اجلاس منعقد کرتے ہوئے پیش رفت کا جائزہ لے گی۔
محکمہ قانون خیبر پختونخوا کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق صوبائی حکومت کے خلاف پشاور ہائی کورٹ کے مختلف بینچز میں زیر التوا توہین عدالت مقدمات اور درخواستوں کا جائزہ لینے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے،اس کمیٹی کا ہفتہ وار اجلاس ہر جمعرات کو منعقد ہوگا۔
محکمہ قانون، پارلیمانی امور اور انسانی حقوق کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق اس کمیٹی کے سربراہ سیکرٹری قانون ہونگے جبکہ ممبران میں ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا یا ان کا نامزد نمائندہ ، متعلقہ محکمے کا سیکرٹری،لا آفیسر،محکمہ قانون،سولسیٹر محکمہ قانون اور محکمہ اسٹیبلشمنٹ کے ایڈیشنل سیکرٹری جوڈیشنل شامل ہیں۔
کمیٹی کا بنیادی مقصد ہائی کورٹ کے فیصلوں پر عملدرآمد نہ ہونے کی وجوہات کا جائزہ لینا، توہین عدالت درخواستوں کا تجزیہ کرنا اور متعلقہ محکموں کی جانب سے اقدامات کی نگرانی کرنا ہے۔
اجلاس میں پیش کیے جانے والے ورکنگ پیپر کیلئے بھی ہدایات جاری کردی گئی ہیں جن کے مطابق مقدمے کا پس منظر، رٹ پٹیشن کی کاپی، عدالت میں جمع کرائے گئے پیرا وار تبصرے، ہائی کورٹ کا فیصلہ یا آرڈر شیٹ، توہین عدالت درخواست اوراس کا جواب،ہائی کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد نہ ہونے کی وجوہات اورعملدرآمد کے لیے اٹھائے گئے اقدامات شامل ہیں۔
محکمہ قانون نے تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے توہین عدالت مقدمات کا ورکنگ پیپر ہر جمعرات کو اجلاس سے قبل محکمہ میں جمع کروائیں، ایڈووکیٹ جنرل کو خصوصی طور پر ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ذاتی طور پر اجلاس میں شرکت کریں یا اپنے نمائندے کو بھیجیں۔
یاد رہے کہ خیبر پختونخوا حکومت نے اعلی عدالتوں میں زیرالتواء کیسز پر پیش رفت کا جائزہ لینے کیلئے خصوصی کمیٹی قائم کردی ہے جو ہر ہفتے اجلاس منعقد کرتے ہوئے پیش رفت کا جائزہ لے گی۔
