ویب ڈیسک: محکمہ صحت نے 2سالہ تبادلہ پالیسی پر خاموشی اختیار کر لی، تاہم ابھی تک صرف کلرکس اور نچلے درجے کے ملازمین کو ہی تبدیل کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے دو سالہ تعیناتی پالیسی کے تحت ملازمین کے تبادلوں کے حوالے سے پراسرار خاموشی اختیار کر لی ہے، ابھی تک صرف کلرکس اور نچلے درجے کے ملازمین کو ہی تبدیل کیا گیا ہے جبکہ ڈائریکٹوریٹ میں تعینات اعلیٰ افسران، ہسپتالوں کے ڈی ایم ایس، ایم ایس اور ڈی ایچ اوز کو ان کے عہدوں پر برقرار رکھا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ حکومت کی دو سالہ تعیناتی پالیسی کے مطابق تمام محکموں بشمول محکمہ صحت کے تمام ملازمین بشمول اعلیٰ افسران کو ہر دو سال بعد تبادلہ کیا جانا چاہئے تاکہ اداروں میں شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے کیونکہ کسی بھی ایک شخص کے طویل عرصے تک ایک ہی عہدے پر رہنے سے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ چیف سیکرٹری سید شہاب علی شاہ نے تمام ملازمین کو تبدیل کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے لیکن محکمہ صحت میں اس پر ایک فیصد بھی عمل نہیں ہوا ہے اور گزشتہ ایک ماہ میں صرف کلرکس اور چپڑاسیوں کو ہی مختلف اضلاع میں تبدیل کیا گیا ہے۔
ڈائریکٹوریٹ آف ہیلتھ سروسز، میڈیکل سپرنٹنڈنٹس ایم ایس، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز ڈی ایچ اوز اور ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹس کو ان کے عہدوں پر ہی برقرار رکھا گیا ہے حالانکہ ان میں سے بیشتر اپنی دو سالہ میعاد پوری کر چکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق محکمے کے کچھ بااثر افسران نے سیاسی رابطوں کی بنیاد پر اپنے تبادلے روک لئے ہیں ۔ دوسری جانب صوبائی اسمبلی کے بعض ممبران کا کہنا ہے کہ محکمہ صحت میں تبادلوں کے معاملے پر سیاسی دبائو موجود ہے ایک رکن اسمبلی نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ کچھ افسران کو ان کے سیاسی تعلقات کی وجہ سے محفوظ رکھا جاتا ہے یہ پالیسی صرف کاغذوں تک محدود ہے ۔
یاد رہے کہ محکمہ صحت نے 2سالہ تبادلہ پالیسی پر خاموشی اختیار کر لی، تاہم ابھی تک صرف کلرکس اور نچلے درجے کے ملازمین کو ہی تبدیل کیا گیا ہے۔
