ویب ڈیسک: درہ آدم خیل میں نئے واقعات سے دوبارہ امن و امان کو خطرہ، پھر سے عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
درہ آدم خیل جو کبھی دہشت گردی کی لپیٹ میں تھا اور پھر امن کی بحالی کی علامت بنا تھا ایک بار پھر تشدد کی لہر کی زد میں آتا نظر آ رہا ہے گذشتہ چند ہفتوں سے یہاں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے جس نے مقامی آبادی کو خوف و ہراس میں مبتلا کر دیا ہے۔
اس سلسلے میں مقامی ذرائع کے مطابق گزشتہ ایک ماہ کے دوران درہ آدم خیل اور اس کے گردونواح میں کئی افراد کو نامعلوم مسلح افراد نے قتل کیا ہے، جس سے یہ خدشہ پیدا ہوا ہے کہ یہ واقعات منظم ٹارگٹ کلنگ کا حصہ ہو سکتے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ درہ آدم خیل گزشتہ دہائی میں دہشت گردی کا ایک اہم مرکز رہا تھا جہاں طالبان اور دیگر انتہا پسند گروپس کا زور تھا، تاہم سکیورٹی فورسز کی بڑی کارروائیوں کے بعد سے یہاں امن کی صورتحال بہتر ہوئی تھی۔
اب درہ آدم خیل میں نئے واقعات سے دوبارہ امن و امان کو خطرہ درپیش ہے، حالیہ واقعات نے ایک بار پھر تشویش پیدا کر دی ہے درہ آدم خیل کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ وہ ایک بار پھر خوف کے ماحول میں زندگی گزار رہے ہیں۔
ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ وہ حالات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں ایک سینئر افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ واقعات یا تو قبائلی تنازعات کا نتیجہ ہیں یا پھر دہشت گرد گروپوں کی جانب سے امن کو خراب کرنے کی کوشش ہوسکتی ہے جس کیخلاف جلد ہی مزید کارروائی کریں گے دوسری جانب خیبر پختونخوا حکومت نے اس معاملے پر سنجیدگی کا اظہار کیا ہے اور صورتحال سے متعلق رپورٹ بھیجنے کی ہدایت کی ہے۔
