مفت کینسر علاج کا منصوبہ کھٹائی

ادویات کی عدم دستیابی، مفت کینسر علاج کا منصوبہ کھٹائی میں پڑگیا

ویب ڈیسک: ادویات کی عدم دستیابی کے باعث مفت کینسر علاج کا منصوبہ کھٹائی میں پڑ گیا، مریضوں کی زندگی خطرات کا شکار، کینسر کے مفت علاج کا یہ پروگرام 2013ء میں حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاور میں شروع کیا گیا تھا۔
تفصیلات ک مطابق ایوب ٹیچنگ ہسپتال ایبٹ آباد اور خیبر ٹیچنگ ہسپتال پشاور میں مفت کینسر علاج کے پروگرام کو وسعت دینے کا منصوبہ ادویات کیلئے فنڈز کی عدم دستیابی کی وجہ سے غیر معمولی تاخیر کا شکار ہے، جس کی وجہ سے کینسر میں مبتلا مریضوں کا مفت علاج معطل پڑا ہے اور مریضوں کی جانوں کو خطرات لاحق ہیں۔
کینسر کے مفت علاج کا یہ پروگرام 2013ء میں حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاور میں شروع کیا گیا تھا، جہاں اب تک تقریباً 10ہزار مریضوں کو مفت ادویات اور تشخیصی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ گزشتہ سال صوبائی حکومت نے ایچ ایم سی پر دباؤ کو کم کرنے اور مریضوں کو سہولت فراہم کرنے کیلئے اس پروگرام کو ایبٹ آباد اور خیبر ٹیچنگ ہسپتال تک وسعت دینے کی تجویز قبول کی تھی۔
محکمہ صحت کے مطابق حکومت نے تمام مراحل مکمل کر لئے ہیں اور کاغذی کارروائی میں تاخیر کے بعد ادویات کی خریداری کا عمل شروع کرنے والی ہے اور کئی سپلائی کمپنیوں کی شکایات بھی حل کر لی گئی ہیں، تاہم اس کیلئے کمیٹیاں بھی دیر سے تشکیل دی گئیں جس کی وجہ سے تاخیر ہوئی ہے، اگلے ہفتے سے ادویا ت کی خریداری شروع کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے جس میں مذکورہ تینوں ہسپتالوں کے مریضوں کیلئے ایک ارب روپے سے زائد کی کینسر ادویات خریدنے کی منصوبہ بندی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ اس پروگرام کی مزید ہسپتالوں تک توسیع کی درخواست ایچ ایم سی میں انکالوجی ڈیپارٹمنٹ کے سابق سربراہ اور سابق صوبائی وزیر صحت پروفیسر ڈاکٹر عابد جمیل نے حکومت سے کی تھی کہ یہ سہولت ایبٹ آباد اور خیبر ٹیچنگ ہسپتال تک بڑھائی جائے کیونکہ دونوں ہسپتالوں میں انکالوجسٹ موجود ہیں۔
منصوبے کے مطابق ایبٹ آباد اور خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں 25 فیصد مریضوں کو مفت ادویات ملنے جبکہ ایچ ایم سی میں 50 فیصد مریض اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں گے، لیکن ادویات کی عدم دستیابی کے باعث مفت کینسر علاج کا منصوبہ کھٹائی میں پڑ گیا۔
واضح رہے کہ ابتدائی طور پر یہ پروگرام صرف خون کے کینسر کیلئے تھا لیکن 2015ء سے اس میں تمام اقسام کے کینسر کو شامل کر لیا گیا ہے، اس وقت ایبٹ آباد ٹیچنگ ہسپتال میں 25 بستروں کا وارڈ ہے جو ایبٹ آباد، مانسہرہ، ہری پور کے اضلاع کیساتھ ساتھ کوہستان اور گلگت بلتستان کے مریضوں کو بھی کور کر سکتا ہے۔
اس طرح ایبٹ آباد ٹیچنگ ہسپتال میں سالانہ 600 مریضوں کو مفت سہولیات فراہم کر نے کی منصوبہ بندی ہے، حکومت نے اب تک ایچ ایم سی میں کینسر مریضوں کے علاج پر تقریباً10 ارب روپے خرچ کئے ہیں۔ایچ ایم سی کے ریکارڈ کے مطابق خون کے کینسر کے مریضوں میں علاج کی کامیابی کی شرح 85 فیصد ہے جبکہ تمام اقسام کے کینسر میں یہ شرح تقریباً70 فیصد ہے جو بین الاقوامی معیارات کے مطابق ہے۔

مزید پڑھیں:  پشاور: گلبہار پولیس کی کارروائی، منشیات سپلائی میں ملوث 5ملزمان گرفتار