ہیں کوا کب کچھ نظر آتے ہیں کچھ

صوبے میں اچھی حکمرانی اور شفافیت کی سعی طور پر پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے اندرونی احتساب کمیٹی بنا کر جو مثبت تاثر قائم کیا گیا تھا کمیٹی کی کارکردگی اس کی سفارشات اور نشاندہی پر عملی اقدامات سے قطع نظر اب یہ کمیٹی نہ صرف خود قابل احتساب ہو گئی ہے بلکہ اس کی کارکردگی کا بھانڈا بھی بیچ چوراہے پھوٹ گیا ہے ہمارے نمائندے کے مطابقپاکستان تحریک انصاف کی اندرونی احتساب کمیٹی سپیکرخیبر پختونخوا اسمبلی کے معاملہ کی رپورٹ پبلک کرنے پر اختلافات کا شکار ہوگئی۔رپورٹ لیک ہونے کے بعد کمیٹی ممبرز کے مابین بداعتمادی پیدا ہوگئی ہے۔اس نااتفاقی اور تنہا پرواز کی صورتحال سامنے آنے کے بعد کمیٹی کی ساکھ کو جو دھچکہ لگا ہے اس کی بحالی کی اب شاید ہی کوئی صورت ہو احتساب اور جامع تحقیقات کا عمل جہاں کمیٹی کے اراکین کی ہم آہنگ اور مربوط کام کی ضرورت ہوتی ہے وہاں میڈیا اور عوامی سطح پر کمیٹی کی ساکھ نہایت اہمیت کا حامل امر ہے سیاسی مخالفین اس طرح کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کے ویسے بھی منتظر ہوتے ہیں بہرحال اس کے سیاسی پہلو اتنا اہم نہیں اور سیاسی طور پر تنقید اب معمولات کا حصہ بن گئی ہے جس کو زیادہ وقعت دینے کی ضرورت بھی نہیں لیکن بہرحال اس امر سے انکار کی گنجائش نہیں کہ خود تحریک انصاف کے کارکنان کی جانب سے اس کمیٹی اور حکومتی اراکین کے احتساب کی جو توقعات وابستہ تھیں ان کی مایوسی فطری امر ہو گا دوسری جانب وقتاً فوقتاً صوبائی وزراء تک کو بدعنوانی کے الزامات پر ہٹانے کے عندیہ ملتے رہے ہیں جس پر ہنوز عملدرآمد کا انتظار ہے اس کے ساتھ ساتھ حکومت میں شامل عہدیداروں یہاں تک کہ سیاسی جماعت کے بعض نمائندوں اور اراکین اسمبلی کے حوالے سے بھی تحفظات کا اظہار ہوتا رہا ہے لیکن چونکہ ٹھوس ثبوت اور شواہد کی کمی تھی اس لئے ان کو نظر انداز کرنے کی تو گنجائش ہے مگر اس وقت بیک وقت ایک جانب سے خود تحریک انصاف کے ایک سینئر رہنما اور درون خانہ حالات سے واقف شخصیت کی جانب سے سپیکر پر جو الزامات لگائے گئے اور ساتھ ہی مشیر سیاحت اور ڈی جی خیبر پختونخوا کلچرل اینڈ ٹورازم اتھارٹی کے مابین چپقلش میں جو گندے کپڑے گلی میں دھونے کا سلسلہ جاری ہے خود مشیر سیاحت کے مطابق بے ضابطگیوں نے نہ صرف ادارے کی شفافت اور کارکردگی پر سوالات کھڑے کر دیئے ہیں بلکہ صوبائی سیاحت کے فروغ کی کوششوں کوبھی دھچکا لگا ہے ان دونوں کو اس لئے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا کہ یہاں باہر سے نہیں اندر کے حالات سے واقف افراد کی جانب سے الزام تراشی ہو رہی ہے جس کی ظاہر ہے حقیقت یا محض الزام ہونے کا فیصلہ کمیٹی کی جامع تحقیقات اور شواہد کے مطابق فیصلے ہی سے ہونا ممکن تھا اب جبکہ خود کمیٹی ہی تقسیم ہو گئی ہے تو اب اس کی جانب سے آنے والا کوئی بھی فیصلہ شکوک و شبہات سے بالاتر اور غیر جانبداری پرمبنی قرار نہیں پائے گا ایسے میں اس کمیٹی کو ہی تحلیل کرکے نئی کمیٹی کی تشکیل ہی شکستہ اعتماد کو بحال کرنے کا سبب بن سکتا ہے کمیٹی کے جس معزز اور سینئر ممبر کی جانب سے انفرادی رپورٹ مرتب کرنے کا عمل ہے صرف یہی نہیں قبل ازیں ایک اور جانب سے بھی ان پر عدم ا عتماد کا اظہار سامنے آیا تھا اس کے باوجود چونکہ وہ شفافیت کے دعویدار رہے ہیں بنا بریں ان کی جانب سے جب تک اپنے اس فعل کے حوالے سے کوئی وضاحت اور بیان جاری نہیں کرتے تبصرہ مناسب نہیں سوائے اس کے کہ خواہ جس مقصد کے لئے دانستہ یا نا دانستہ حرکت سرزد ہوئی ہے احتساب کمیٹی کی ساکھ دائو پر لگ گئی ہے نیز اس سے جماعتی مفادات اور ساکھ کو شفافیت پر فوقیت دینے کا ایک عوامی تاثر پیدا ہوا ہے جو صوبائی حکومت اور تحریک انصاف کے حق میں اچھا نہیں چونکہ کمیٹی کی تشکیل قائد کی جانب سے عمل میں لائی گئی تھی بنا بریں اس حوالے سے فیصلے کے لئے بھی انہی سے رجوع کرنا مناسب ہو گااحتساب کمیٹی کے ممبران اگر احتساب کی ذمہ داری نبھانے میں مصلحت کا شکار ہیں تو اسے درون خانہ ہی رکھنے کی کوشش کرنی چاہئے یوں ہنڈیا بیچ چوراہے پھوٹ جانے کی نوبت آنے دینا جس جگ ہنسائی کا باعث بنا اس کا ازالہ شاید ہی ممکن ہو۔

مزید پڑھیں:  این ایف سی ایوارڈ ' ترقیاتی منصوبے اور۔۔۔