معظم بٹ ایڈوکیٹ نے سوالات

معظم بٹ ایڈوکیٹ نے قاضی انور ایڈوکیٹ کی تحقیقاتی کمیٹی پر سوالات اٹھادیئے

ویب ڈیسک: پی ٹی آئی کے رہنما معظم بٹ ایڈوکیٹ نے قاضی انور ایڈوکیٹ کی تحقیقاتی کمیٹی پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے کبھی نہیں کہا کہ ماورائے آئین کسی کے خلاف کارروائی کریں۔
پشاورمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما معظم بٹ ایڈوکیٹ نے کہا کہ انصاف لائرز فورم کے صدر قاضی انور نے پریس کانفرنس کی اور کہا کہ کمیٹی پر بات نہیں کرونگا،اختیار کو غلط طریقے سے استعمال نہیں ہوناچاہئے ۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے جنید اکبر کو احتساب کمیٹی کا ممبر بنایا تھاانہیں کمیٹی سے کیسے ریپلیس کیا گیا، عمران خان تک بہت کم لوگوں رسائی ہے، یہ لوگ مل کر باہر آتے ہیں اور باتیں شروع کرتے ہیں،بانی پی ٹی آئی کیسے کہیں گے کہ جو ان کو گالی دیتا ہے اس کے ساتھ اتحاد کرو ،ایمل ولی نے اسمبلی فلور پر کہا ہے کہ یہ گند ہے اس کو ختم کریں۔
معظم بٹ ایڈوکیٹ نے کہا کہ سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی کے خلاف الزامات کے حوالے سے جو رپورٹ آئی ہے اس میں قاضی انور کے علاوہ دوسرے ممبران کے دستخط نہیں ہیں،رپورٹ میں ایک افسر وقار کا نام آیا، قاضی انور اس کے وکیل رہ چکے ہیں ،قاضی انور کو کمیٹی میں نہیں بیٹھنا چاہئے تھا، ان کو کہنا چاہئے تھا کہ میں وکیل رہ چکا ہوں میں نے نہیں بیٹھ سکتا۔
انہوں نے کہا کہ کمیٹی کے کوئی رولز ریگولیشن نہیں بنے، رپورٹ کے آخر میں لکھا ہے کہ سپیکر کے خلاف جو کمپئین چل رہا تھا اس کو رد کرتا ہوں، آپ کا کام یہ نہیں تھا، بانی پی ٹی آئی نے کبھی نہیں کہا کہ ماورائے آئین کسی کے خلاف کارروائی کریں۔
معظم بٹ ایڈوکیٹ کا مزید کہنا تھا کہ شیر افضل مروت جس نے مشکل وقت میں پاٹی کو سہارا دیا اس کو نکال دیا، میں شیر افضل سے کہنا چاہوں کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے باہر آنے کا انتظار کریں ۔

مزید پڑھیں:  ٹرمپ انتظامیہ کا 10لاکھ فلسطینیوں کی لیبیا منتقلی کا منصوبہ آشکار