ویب ڈیسک: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے ملاقات میں پاکستانی گورننس میں بدعنوانیوں اور کرپشن کی نشاندہی کر دی ہے۔
ملاقات میں آئی ایم ایف نے پاکستانی سول سروس سسٹم پر خدشات کا اظہار کیا ہے اور پاکستان میں سول سروس تقرریوں میں سیاسی مداخلت کی نشان دہی کی، تاہم اس دوران وفاقی وزیر خزانہ کی جانب سے کرسٹالینا جارجیوا کو اصلاحاتی پروگرام پر عمل درآمد کی یقین دہانی کروائی گئی۔
ذرائع کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ پاکستانی گورننس میں بدعنوانیوں اور کرپشن کی نشاندہی کرسٹالینا جارجیوا نے کی ہے، اور موٴقف اپنایا کہ پاکستان میں سول سروس تقرریوں میں سیاسی مداخلت ہو رہی ہے، کمزور ادارہ جاتی احتساب اور منقسم فیصلہ سازی سے بدعنوانی کے خدشات موجود ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے پاکستانی محکموں پر طویل مشاورت کے بعد تجاویز جاری کر دی ہیں، جس میں انسداد بدعنوانی کے مضبوط اقدامات شامل ہیں، اس موقع پر عالمی مالیاتی فنڈ کی جانب سے سرکاری پروکیورمنٹ اور کارکردگی سٹرکچرل احتساب سے مشروط کر دی۔
ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے واشنگٹن میں ادارہ جاتی سرمایہ کاروں سے ملاقات کی، اس دوران انہوں نے شرکا کو پاکستان کی معاشی صورت حال اور حالیہ مالی و مانیٹری اور معاشی اصلاحات میں ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا۔
اس ملاقات میں وزیر خزانہ نے سرمیہ کاروں کو پاکستان کی معیشت میں استحکام اور فچ کی جانب سے کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری بی نیگیٹو کے حوالے سے بھی بتایا۔
وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان میں معاشی، توانائی اور ٹیکس اصلاحات سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے، پاکستان کے بین الاقوامی مالیاتی منڈیوں تک دوبارہ رسائی کی راہ ہموار ہوئی ہے۔
