ویب ڈیسک: خیبرپختونخوا نے گلیات سے پانی کی مری ترسیل پر رائلٹی کا مطالبہ کر دیا، نے اسمبلی اجلاس میں توجہ دلاؤنوٹس میں نشاندہی کر دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی حکومت نے گلیات کے پانی کی مری واٹربورڈ کوترسیل کے بدلے رائلٹی دینے کامطالبہ کردیا ہے، اس سلسلے میں گزشتہ روزایم پی اے رجب علی خان عباسی نے اسمبلی اجلاس میں توجہ دلاؤنوٹس میں نشاندہی کی کہ گلیات میں ہرسال لاکھوں کی تعداد میں سیاح آتے ہیں، گلیات دوصوبائی حلقوں پرمشتمل ہے، سیاحتی مقامات آمدنی بڑھانے،روزگارکی فراہمی اور صوبے کے مثبت تشخص کوپیش کرنے میں مدد کرتے ہیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ بڑھتی آبادی کی وجہ سے گلیات کے عوام پانی کی کمی کاشکا رہیں کیونکہ گلیات کے چشموں کاپانی مری لے جانے کاپروگرام ہے جس کی وجہ سے مقامی لوگ پانی خریدنے پرمجبور ہیں۔ ڈونگاگلی واٹرٹینک سے پانی کی تقسیم میں مقامی آبادی کو ترجیح دی جائے اورمری واٹربورڈجویہاں سے پانی لے کرجارہاہے وہ لوگوں پر پانی فروخت کررہاہے۔
انہوں نے اس حوالے سے مزید کہا کہ ہمیں اس کا ریونیوملناچاہئے اس موقع پر وزیرقانون آفتاب عالم نے کہاکہ گلیات کا پانی مقامی آبادی کو نہیں مل رہا ہے، انگریز سرکار نے ایک پائپ لائن بچھائی تھی مری کینٹ کیلئے پائپ لائن سے پانی کیلئے جی ڈی اے جوپمپنگ کرتی ہے اس کاخرچہ بھی نہیں دیاجاتا ہے، ایک طرف ہمارے صوبے کاپانی مری جارہاہے اور اس کی آمدنی بھی نہیں ملتی ہے، گلیات میں پانی کے نئے پراجیکٹ پر پابندی بھی لگائی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ رائلٹی کی فراہمی سمیت مقامی آبادی کو پہلے پانی دیاجائے۔ یاد رہے کہ خیبرپختونخوا نے گلیات سے پانی کی مری ترسیل پر رائلٹی کا مطالبہ کر دیا۔
