سندھ طاس معاہدے کی معطلی

بھارت نےسندھ طاس معاہدے کی معطلی کےفیصلے سےپاکستان کو آگاہ کردیا

ویب ڈیسک: بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے فیصلے سے پاکستان کو باضابطہ طور پر آگاہ کردیا ۔
ذرائع کے مطابق بھارت کی جانب سے پاکستان کو باضابطہ طور پر آگاہ کیا گیا ہے کہ اس نے 1960کے تاریخی سندھ طاس معاہدے کو فوری طور پر معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بھارت کے مطابق فیصلہ حالیہ دہشتگرد حملے کے تناظر میں کیا گیا ہے جس میں بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں 26 شہری، جن میں 25 بھارتی سیاح شامل تھے، ہلاک ہوگئے تھے۔
واضح رہے کہ سندھ طاس معاہدہ جو عالمی بینک کی ثالثی میں 1960 میں طے پایا تھا، دونوں ممالک کے درمیان پانی کی تقسیم کا ضامن ہے ۔
معاہدے کے تحت بھارت کو مشرقی دریاں بیاس، راوی اور ستلج پر کنٹرول حاصل ہے، جبکہ پاکستان کو مغربی دریائوں سندھ، چناب اور جہلم پر حقوق حاصل ہیں۔
پاکستان نے بھارت کے اس فیصلے کو "اعلانِ جنگ” کے مترادف قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ پانی کی فراہمی میں کسی بھی قسم کی مداخلت اس کے زرعی شعبے اور معیشت کے لیے تباہ کن ثابت ہو سکتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے خطے میں کشیدگی مزید بڑھ سکتی ہے اور جنوبی ایشیا کی سلامتی کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے ۔

مزید پڑھیں:  باجوڑ: قبائل کے 2 گروپوں میں 31 سال بعد صلح ہو گئی