ڈی سی پشاور کو یرغمال

نجی سکول کے طلبا نے ڈی سی پشاور کو یرغمال بنا لیا، 3 گھنٹے محصور رہے

ویب ڈیسک: نجی سکول کے طلبا نے ڈی سی پشاور کو یرغمال بنا لیا، جوکہ 3گھنٹے تک محصور رہے، مشتعل طلبا نے کالج میں توڑپھوڑ کی، جبکہ پولیس کی مداخلت پر ڈی سی کی رہائی ممکن بنائی جا سکی۔
تفصیلات کے مطابق میٹرک امتحان کیلئے گورنمنٹ سائنس سپیریئر کالج میں طلبہ اور ضلعی انتظامیہ کے درمیان تصادم کے بعد کالج کے چیف پراکٹر کا دفتر کھنڈر بنا دیا گیا، کالج کا گیٹ توڑ دیا گیا جبکہ طلباء نے کئی گھنٹے تک احتجاج کیا، جس کے باعث ضلعی انتظامیہ کے افسران کئی گھنٹوں تک کالج کے اندر محصور رہے۔
گزشتہ روز گورنمنٹ سپیریئر سائنس کالج پشاور میں میٹرک امتحان کیلئے قائم ہال کا ڈپٹی کمشنر پشاور نے عملہ کے ہمراہ دورہ کیا۔ اس دوران ضلعی انتظامیہ کے ایک اہلکار نے کالج گیٹ پر طلباء کے ساتھ بدتمیزی کی اور ایک طالب علم کو تھپڑ بھی مار دیا، جس پر طلباء طیش میں آگئے، اور مشتعل نجی سکول کے طلبا نے ڈی سی پشاور کو یرغمال بنا لیا، اس موقع پر ان کے ساتھ آیا عملہ بھی یرغمال بنایا گیا۔
اطلاعات کے مطابق مشتعل طلباء نے ڈپٹی کمشنر سمیت انتظامیہ کو کالج سے باہر جانے نہیں دیا جس کے باعث انتظامی افسران تین گھنٹوں تک محصور ہے ،طلباء نے احتجاج کے دوران چیف پراکٹر کے کمرے کا فرنیچر توڑ دیا جبکہ کالج گیٹ سمیت گملے اور دیگر سامان بھی توڑ دیا گیا۔ طلباء نے کالج میں توڑ پھوڑ کی اور انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی۔ مشتعل طلباء نے کلاس رومز کی کرسیاں، ڈائس، شیشے اور دیگر املاک کو نقصان پہنچایا۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی مزید پولیس نفری کالج پہنچ گئی اور کشیدہ صورتحال پر قابو پانے کی کوشش کی گئی۔ بعد ازاں طالب علم کی جانب سے معذرت کے بعد معاملہ ختم کرنے راضی ہوگئے۔ ذرائع کے مطابق سائنس سپرئیر کالج انتظامیہ نے معاملہ کی انکوائری کرانے کا فیصلہ کیا ہے اس حوالے سے محکمہ اعلیٰ تعلیم خیبر پختونخوا سے بھی درخواست کئے جانے کا امکان ہے ۔

مزید پڑھیں:  وزیراعظم کی ٹیکس نہ دینے والوں کیخلاف کارروائی کی ہدایت