ویب ڈیسک: مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ خیبرپختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ چشمہ رائٹ بینک لفٹ کینال منصوبے کو نئے نہری منصوبوں سے نہیں جوڑنا چاہئے، چھوٹے صوبوں کے مفادات کا نہروں کے معاملے پر خاص خیال رکھنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ مشترکہ مفادات کونسل میں خیبرپختونخوا کے چشمہ رائٹ بینک لفٹ کینال منصوبے کو نئے نہری منصوبوں سے جوڑنے سے گریز کیا جانا چاہئے، چشمہ رائٹ بینک کینال (لفٹ کم گریویٹی منصوبہ) کی منظوری 1991 میں مشترکہ مفادات کونسل نے دی تھی۔
صوبائی مشیر نے مزید کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلے کی روشنی میں تینوں صوبوں میں نہریں نکالی گئیں، تاہم خیبر پختونخوا میں تاحال اس منصوبے پر عملدرآمد نہیں ہو سکا، جبکہ خیبرپختونخوا نے 35 فیصد فنڈنگ کی بھی یقین دہانی کرائی ہے۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ نہروں کے نئے تنازعے میں چشمہ رائٹ بینک کینال منصوبے کو متنازعہ بنانے کی بھرپور مخالفت کی جائے گی، یہ منصوبہ خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع کی لاکھوں ایکڑ بنجر زمین کو آباد کرنے کا ذریعہ بنے گا۔
