ویب ڈیسک: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان دہشتگردی کیخلاف فرنٹ لائن سٹیٹ ہے، بھارت نے پہلگام واقعہ کے بعد بے بنیاد اور بلا ثبوت الزامات لگائے ، لیکن ان کی جانب سے ہونے والی ہر مہم جوئی کا منہ توڑ جواب دیں گے۔ بھارتی الزامات کی غیر جانبدارانہ عالمی تحقیقات کے لیے تیار ہیں۔
پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں پاسنگ آؤٹ پریڈ کی پُروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کشمیر پاکستان کی شہہ رگ اور بین الاقوامی تسلیم شدہ متنازع علاقہ ہے، بھارت نے پہلگام واقعے پر بغیر ثبوت کے الزام تراشی کی، لیکن ان کی جانب سے ہونیوالی ہر مہم جوئی کا منہ توڑ جواب دیں گے۔پانی بند کرنا کسی طور درست نہیں، یہ عالمی قوانین اور معاہدہ کی خلاف ورزی ہے، جبکہ پانی ہماری لائف لائن ہے اس پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری مسلح افواج تنظیم، اتحاد اور قومی مفاد کی تکمیل اور عزم کا نشان ہیں، پاکستان کی مسلح افواج اپنی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کی وجہ سے ایک نام رکھتی ہیں۔ پاکستان عالمی امن کے قیام کے لیے اپنی ذمےداریوں سے مکمل آگاہ ہے، اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق اپنی ذمہ داریاں پوری کرتے رہیں گے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشتگردی کو ہمیشہ مسترد ہے اور اس کی مذمت کی ہے، دنیا میں دہشتگردی سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک پاکستان رہا ہے، ہمارے 90 ہزار شہری دہشتگردی میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، پاکستان کی معیشت نے اربوں ڈالر کا نقصان اٹھایا ہے، لیکن خطے میں مزید ایسی صورت حال کسی صورت قبول نہیں۔
پہلگام کے فالس فلیگ آپریشن اور مسئلہ کشمیر کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کشمیر پاکستان کی شہہ رگ اور عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازع علاقہ ہے، کشمیری عوام کو حق خود ارادیت دینا ہوگا، پاکستان نے ہمیشہ ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کی ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے بھاری جانی و مالی نقصان اٹھایا ہے، دہشت گردی کے ناسور کے خاتمے کے لیے پاکستان سے زیادہ کسی کی قربانیاں نہیں ہیں۔
وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن کی حیثیت سے دنیا بھر میں امن و سلامتی کا خواہاں ہے اور اس کے لیے اپنی کاوشیں جاری رکھے گا، افغانستان ہمارا پڑوسی اور برادر اسلامی ملک ہے، ہماری خواہش ہے کہ ان کے ساتھ پر امن بقائے باہمی کی بنیاد پر تعلقات قائم ہوں ، لیکن بدقسمتی سے افغانستان کی سرزمین سے پاکستان میں دہشتگردی کی کارروائیاں ہو رہی ہیں، حال ہی میں نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار نے کابل کا دورہ کیا اور باور کروایا کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ اچھے اور پر امن تعلقات چاہتا ہے، تاہم افغان سرزمین سے پاکستان میں حملے برداشت نہیں کیے جاسکتے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے دوسرے ہمسایہ ملک کی طرف سے بغیر ثبوت پاکستان پر الزام تراشی کی گئی، پہلگام واقعے پر بے بنیاد الزامات کا سلسلہ شروع کیا گیا، پاکستان پہلگام واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات میں تعاون کے لیے تیار ہے، لیکن آبی جارحیت کسی صورت برداشت نہیں کی جائیگی، کیونکہ پانی ہماری لائف لائن ہے، اس پر کوئی سمجھوتا نہیں ہو سکتا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنی سلامتی اور خود مختاری کا ہر قیمت پر تحفظ کرے گا، انہیں فروری 2019 یاد رکھنا چاہئے کیونکہ اسی طرف اگر دوبارہ کوئی مہم جوئی ہوئی تو منہ توڑ جواب دیں گے، پاکستان کا پانی روکنے کی ہر کوشش کا قومی طاقت سے جواب دیں گے۔
وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ وطن عزیز کی سالمیت پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے، قومی وقار اور مفاد کےخلاف ہر مہم جوئی کا مقابلہ کریں گے، معاشی استحکام کے لیے کوششیں ہو رہی ہیں، سرمایہ کاری میں اضافے اور اقتصادی ترقی پر توجہ مرکوز ہے۔
قبل ازیں انہوں نے پاس آوٹ ہونے والے کیڈٹس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آج آپ دنیا کی بہترین افواج میں سے ایک کا حصہ بن رہے ہیں، جس کا نظم و ضبط دنیا میں اپنی مثال آپ ہے، مسلح افواج بانی پاکستان کے رہنما اصولوں کے مطابق کام کرتی ہے۔
