خیبر پختونخوا کی جامعات کے اساتذہ

خیبر پختونخوا کی جامعات کے اساتذہ نے بھارتی الزامات مسترد کردیئے

ویب ڈیسک: خیبرپختونخوا کی جامعات کے اساتذہ نے بھارتی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے وطن کے دفاع کے لئے یکجہتی کا اظہار کیا ہے ۔
اپنے تاثرات میں وائس چانسلر باچا خان یونیورسٹی ڈاکٹر زاہد حسین کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے انڈس واٹر ٹریٹی کو سبوتاژ کرنا اور مسلسل ہٹ دھرمی پورے خطے کے امن کو متاثر کر سکتی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ وطن کے دفاع کیلئے پوری قوم متحد و یکجا ہے اور وطن کے دفاع کیلئے جانوں کا نذرانہ پیش کرنے پر فخر محسوس کرتی ہے ،پاکستانی قوم اور ہماری افواج بھارت کے خلاف متحد ہیں جو اینٹ کا جواب پتھر سے دینا بخوبی جانتے ہیں ۔

مزید پڑھیں:  کاٹلنګ: 20 سالہ دشمنی دوستی میں بدل گئی، فریقین بغلگیر

وی سی فاٹا یونیورسٹی ڈاکٹر عالم زیب کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے بے بنیاد الزامات، سرحدی خلاف ورزیاں اور آبی دہشت گردی اشتعال انگیز افعال ہیں،پاکستان پر دہشتگردی کے الزامات بھارت کا پرانا وطیرہ ہے درحقیقت بھارت اندورنی حالات سے دنیا کی توجہ ہٹانا چاہتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی سلامتی اور وسائل کی حفاظت کیلئے ہر ممکن آپشن کو استعمال کرے گا ،پاکستان کی امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے وطن کے دفاع کیلئے ہم سب خون کے آخری قطرے تک قربانیوں کیلئے تیار ہیں ۔۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی حکومت اور انکی افواج و عوام کو میرا پیغام ہے کہ وطن کے دفاع کیلئے عوام ہمیشہ متحد ہے اور افواج پاکستان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہیں ۔
ڈین فیکلٹی آف نیچرل اینڈ نیومیریکل سائنسز یونیورسٹی آف پشاور کے پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اپنی ہٹ دھرمی اور جارحیت سے پاکستان کی آزادی پر حملہ اور نہیں ہو سکتا اور اس طرح کے روئیے سے ہندوستان کو منہ کی کھانی پڑے گی ۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت کو اپنی اوقات نہیں بھولنی چاہیے ورنہ اسے 2019 سے بھی زیادہ عبرت ناک نتیجہ بھگتنا پڑے گا ۔

مزید پڑھیں:  صورتحال اب بھی نازک اور غیر یقینی کا شکار ہے، عاصم افتخار