ویب ڈیسک: عوامی نیشنل پاڑی کے مرکزی صدر ایمل ولی نے کہا ہے کہ مائنز اینڈ منرلز بل پوری قوم کا مسئلہ ہے، اس لئے سب کو کھل کر سامنے آنا پڑے گا۔ میڈیا پر مائنز اینڈ منرلز بل سمیت پختونخوا کے مسائل کا بلیک آؤٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ مائنز اینڈ منرلز بل پوری قوم کا مسئلہ ہے، سیاسی جماعتوں سمیت سب کو کھل کر سامنے آنا پڑے گا، جبکہ یہ دوغلاپن نہیں چلے گا کہ کچھ لوگ آل پارٹیز کانفرنس میں آکر اس بل کی مخالفت کریں اور واپس جاکر پھر جائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری جدوجہد اس بل تک محدود نہیں، اٹھارہویں آئینی ترمیم پر ہر صورت عملدرآمد کرانا ہوگا۔ پختونخوا پچھلے 12 سال سے ترقی سے محروم ہے، انکی ترقی محض فیس بک اور ٹوئٹر تک محدود ہے۔
ایمل ولی کا کہنا تھا کہ آپ نے تین اضلاع کی بات کی، یہ پختونخوا ہی کے اضلاع ہیں، اللہ کرے یہ اضلاع ہی ترقی کرلیں، اگر یہ بل پاس کرانے کیلئے ہے تو یہ فنڈز بھی چلے جائیں گے لیکن یہ نہيں ہوگا۔
اے این پی صدر کا کہنا تھا کہ اگر ایم پی ایز کو ایک ایک ارب روپے دے کر یہ لوگ قوم کا حق بیچ دینگے تو انکو قوم کا سامنا کرنا پڑے گا، ہماری آگاہی مہم جاری ہے، اسکے بعد احتجاجوں کا سلسلہ شروع ہوگا۔ ہم نے تحریک کا اعلان کیا ہے، اگر یہ سدھرے نہیں تو بل کے ساتھ صوبائی اسمبلی بھی جائے گی۔
پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے ایک سوال پر انہوں نے جواب دیا کہ پاک بھارت کشیدگی کے بہت ڈرامے ہم دیکھ چکے ہیں، یہ نیا ڈرامہ ہے۔ اب یہاں گانا ریلیز ہوجائے گا اور وہاں فلم، یہ لڑنے والے نہیں۔
