67 ہزار عازمین حج غیر یقینی

67 ہزار عازمین حج غیر یقینی صورتحال سے دوچار

ویب ڈیسک: حج آپریشن شروع ہوگیا تاہم ملک بھر کے 67 ہزار عازمین حج غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہیں، اون فیس جمع کرانے کے باوجود امسال ان پر حج ادا نہ کرنے کے خطرات منڈلانے لگے ہیں۔ وفاقی حکومت کی جانب سے عازمین حج کا ڈیٹا بروقت سعودی عرب ارسال نہ کرنے اور عازمین کیلئے این او سی حاصل نہ کرنے کی وجہ سے مذکورہ 67 ہزار عازمین حج غیر یقینی کی صورتحال سے دوچار ہوگئے ہیں، ان کی تعداد اس سے بھی زیادہ ہو سکتی ہے.
اس حوالے سے خیبرپختونخوا کے عازمین حج مشکلات سے متعلق صوبائی وزیر اوقاف و مذہبی امور خیبرپختونخوا عدنان قادری نے کہا ہے کہ وفاقی حج انتظامیہ ون ونڈو آپریشن کے ذریعے خدمات کیوں فراہم نہیں کرتی؟ عازمین کو پہلے کورونا ویکسینیشن کے لئے حاجی کیمپ پشاور بلایا جاتا ہے، پھر پاسپورٹ، ٹکٹس، تصدیق کے لیے اسلام آباد بھیج دیا جاتا ہے۔
صوبائی وزیر عدنان قادری نے کہا کہ وفاقی حج انتظامیہ کی نا اہلی کی وجہ سے پہلے سے ہی 67 ہزار افراد اہم دینی فریضہ حج کی سعادت سے محروم ہو گئے ہیں، اب انہیں اسلام آباد اور پشاور کے چکر لگوائے جا رہے ہیں، اسلام آباد چکروں کے بعد عازمین کو دوبارہ پشاور بلایا جاتا ہے۔ خیبرپختونخوا کے عازمین حج کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی سیکرٹری مذہبی امور کے ساتھ کئی بار رابطہ کیا گیا، لیکن کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔ وفاقی سیکرٹری مذہبی امور کبوتر کی طرح آنکھ بند کرکے ذمہ داری سے بری الذمہ نہیں ہوسکتے۔ وفاقی حج انتظامیہ کی یہاں پر خدمات صفر ہیں، تو وہاں سعودی عرب میں کیا حال ہوگا؟

مزید پڑھیں:  کوہستان کرپشن سکینڈل میں ملوث ملزمان کے اثاثے منجمند کرنے کی کارروائی شروع