ویب ڈیسک: بچوں کے حفاظتی ٹیکوں سے متعلق جاری محکمہ صحت اور ڈی ایچ آئی ایس کے ویکسی نیشن اعدادوشمار میں تضاد سامنے آ گیا، لازمی ٹیکہ جات پروگرام کی جانب سے جاری ڈیٹا کے مطابق صوبے میں ویکسی نیشن کی شرح 87فیصد جبکہ محکمہ صحت کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ انفارمیشن سسٹم کے اعداد وشمار کے مطابق بچوں کی ویکسی نیشن کی شرح57فیصد ہے اور43فیصد بچے قطروں سے محروم ہیں۔
ای پی آئی کی جانب سے جاری ڈیٹا کے مطابق صوبہ بھر میں87 فیصد بچوں کو مکمل حفاظتی ٹیکے لگائے گئے ہیں، صوبے میں 11 لاکھ 29 ہزار797 بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگانے کا ہدف رکھا گیا تھا جس میں سے 9لاکھ78ہزار444 بچوں کو مکمل ٹیکے لگائے گئے جو 87 فیصد بنتاہے، بٹگرام، دیر لوئر، ملاکنڈاور پشاور میں 93 فیصد بچوں کی مکمل ویکسی نیشن کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
سوات میں یہ شرح 110 فیصد تک ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ جنوبی وزیرستان کے علاقوں میں کوریج انتہائی کم یعنی 16سے19فیصد رہی ہے رپورٹ کے مطابق شہری علاقوں میں مکمل ٹیکوں کی شرح 78.3 فیصد جبکہ دیہی علاقوں میں 68.3 فیصد رہی ہے تاہم پنٹا1 ویکسین کی کوریج دونوں علاقوں میں تقریبایکساں 80سے81 فیصد ہے۔
یاد رہے ای پی آئی اور ہسپتالوں سے جمع ڈیٹا کی تردید کی گئی ہے جو کہ بذات خود محکمہ صحت کے اداروں کے الگ الگ اعدادو شمار کی طرف اشارہ ہے جس سے ابہام پیدا ہورہا ہے۔ بچوں کے حفاظتی ٹیکوں سے متعلق جاری محکمہ صحت اور ڈی ایچ آئی ایس کے ویکسی نیشن اعدادوشمار میں تضاد سامنے آ گیا.
