اعلان کی مناسبت سے بجلی کے نرخوں میں عدم کمی

اخباری اطلاعات کے مطابق وزیراعظم کی جانب سے بجلی کے نرخوں میں کمی کے دعوئوں کے برعکس صارفین کو پرانے نرخ پر بلز بھیجے گئے ہیں حکومتی وعدوں کے مطابق فی یونٹ ریٹ7روپے تک کم ہونا تھا لیکن عملی طور پر یہ کمی نظر نہیں آئی ملک بھر میں موبائل ٹونز کے ذریعے بجلی کے نرخوں میں کمی کی خوشخبری سنائی گئی اس کامیابی کو” کر دکھایا” کا عنوان دے کر اس کی بڑی لاگت سے بڑے پیمانے پر تشہیر کی جاتی رہی حکومتی فارمولے کو سمجھنا عام آدمی کے لئے مشکل ہو رہا ہے دوسری جانب حکام کا کہنا ہے کہ بلز میں اضافہ ٹیکنیکل ایڈجسٹمنٹ کی وجہ سے ہوا ہے جبکہ صارفین کے مطابق یہ محض اعداد و شمار کا کھیل ہے جبکہ حکومت کی طرف سے اب تک کوئی واضح وضاحت نہیں دی گئی ہے کہ آخر وہ کمی کیوں نظر نہیں آ رہی جس کا اعلان کیا گیا تھا۔صارفین کا مطالبہ ہے کہ حکومت فوری طور پر اپنے وعدوں پر عمل کرے یا پھر شفافیت کے ساتھ اس معاملے کی وضاحت کرے اگرچہ حکومت کی جانب سے ا علان کردہ فی یونٹ کمی گنجائش کے مقابلے میں کہیں کم تھی اور اس کے باوجود بجلی کے نرخ اضافی اور غیر منصفانہ تھے پھربھی عوام کوکچھ ریلیف کی امید ہو گئی تھی ماتھا اس وقت ضرور ٹھنکا تھا جب وزیر خزانہ کی جانب سے اسی وقت ہی اس امر کا اشارہ دیا گیا تھا کہ حکومت کادعویٰ قابل عمل نہیں اور ان کے دعوئوں کے مقابلے میں بجلی کے نرخ میں کمی کم ہوگی ان کا اشارہ درست ثابت ہو ا اور بل آنے کے بعد صارفین کی امیدوں پر اوس پڑ گئی حکومت کے ”کردکھایا”کا دعویٰ ”نہ کر سکے میں”تبدیل ہونا حکومت کے لئے خجالت اور عوام کے لئے مایوس کن امر ہے آئی ایم ایف کی رکاوٹ یا پھر معاشی دبائو اور ادائیگیوں کی حاجت درپیش تھی تو خواہ مخواہ اس دعوے اور اس کی اس قدر تشہیر کی کیا ضرورت تھی اس کی حکومت کو فوری طورپر وضاحت کرنی چاہئے اور اس امر کو یقینی بنائی جائے کہ آنے والے بل اعلان کردہ کمی کے مطابق آئیں گے اورحکومت اپنا وعدہ اور دعویٰ دونوں پورا کرے گی۔

مزید پڑھیں:  ٹرمپ کا دورہ عرب دنیا