ویب ڈیسک: صوبے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ 300مختلف پیشوں کی رجسٹریشن اور سرٹیفکیشن کا قانون منظورکر لیا گیا ہے، خیبر پختونخوا ٹریڈ ٹیسٹنگ بورڈ ایکٹ 2025ء کے نام سے بل گزشتہ اجلاس میں اسمبلی میں متعارف کرایا گیا تھا جس کو گزشتہ روز اسمبلی کے اجلاس میں منظور کردیا گیا ہے۔
یہ ایکٹ نیشنل ٹریننگ آرڈیننس 1980ء کے تحت قائم کئے گئے ٹریڈ ٹیسٹنگ بورڈ کو دوبارہ تشکیل دے گا اور اسے ایک جدید اور خودمختار ادارے کے طور پر کام کرنے کا اختیار دے گا، کمپیوٹر آپریٹر، الیکٹریشن، پلمبر، ویلڈر، بیوٹیشن، ہوٹل مینجمنٹ اور دیگر ہنر اس ایکٹ کے تحت رجسٹرڈ ہوں گے۔
اس نئے قانون کے اہم نکات کے مطابق بورڈ کا نام خیبر پختونخوا ٹریڈ ٹیسٹنگ بورڈ ہوگا جس کا مرکزی دفتر پشاور میں ہوگا۔ بورڈ میں صوبائی حکومت کے مختلف محکموں کے سیکرٹریز، یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی نوشہرہ کے وائس چانسلر اور دیگر ماہرین شامل ہوں گے۔
بورڈ کو قانونی حیثیت حاصل ہوگی جس کے تحت یہ جائیداد خرید سکے گا، بیچ سکے گا اور عدالت میں مقدمہ دائر کر سکے گا۔ بورڈ کا کام صوبے بھر میں تمام تکنیکی اور پیشہ ورانہ تربیتی اداروں سے وابستہ ہو کر نوجوانوں کے ہنر کی جانچ اور سرٹیفیکیشن کرنا ہوگا۔
یہ ادارے شہری اور دیہی علاقوں میں چلنے والے رسمی یا غیر رسمی تربیتی مراکز ہو سکتے ہیں،بورڈ نوجوانوں کو مختلف پیشوں میں تربیت دے گا اور ان کے ہنر کی جانچ کر کے سرٹیفکیٹ جاری کرے گا،یہ قومی معیارات کے مطابق تربیتی پروگرامز ترتیب دے گا اور ان کی نگرانی کرے گا جبکہ بورڈ مالی منصوبوں، سالانہ بجٹ اور فیسوں کا تعین بھی کرے گا ۔
قانون کے مطابق بورڈ کا ایک علیحدہ فنڈ ہوگا جس میں تربیتی اداروں سے وصول کی جانے والی فیسوں، حکومتی گرانٹس اور عطیات شامل ہوں گے۔ قانون کے مطابق بورڈ کے مالی معاملات کی سالانہ بنیاد پر آڈٹ کیا جائے گا۔ قانون میں بورڈ کے ملازمین کا ذکر بھی کیا گیا ہے جس کے مطابق بورڈ کو ضرورت کے مطابق ملازمین رکھنے کا اختیار ہوگا جو پبلک سرونٹس کے طور پر کام کریں گے۔
اس بل کا بنیادی مقصد نوجوانوں کو ہنر مند بنانا اور انہیں روزگار کے مواقع فراہم کرنا ہے، یہ بل غیر رسمی شعبے میں کام کرنے والے ماہرین کو بھی تسلیم کرے گا اور ان کی صلاحیتوں کو سرٹیفائی کرے گا۔ یاد رہے کہ صوبے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ 300مختلف پیشوں کی رجسٹریشن اور سرٹیفکیشن کا قانون منظورکر لیا گیا ہے، خیبر پختونخوا ٹریڈ ٹیسٹنگ بورڈ ایکٹ 2025ء کے نام سے بل گزشتہ اجلاس میں اسمبلی میں متعارف کرایا گیا تھا جس کو گزشتہ روز اسمبلی کے اجلاس میں منظور کردیا گیا ہے۔
