بھارتی واٹر سٹرائیک پاکستانی زراعت

بھارتی واٹر سٹرائیک پاکستانی زراعت کیلئے خطرناک ہے، ماہرین

ویب ڈیسک: جنگی اقسام ایک طرف رکھتے ہوئے آج پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے کہا جا رہا ہے کہ بھارتی واٹر سٹرائیک پاکستانی زراعت کیلئے خطرناک ہے، اس سے نہ صرف پیداوار کم ہو سکتی ہے بلکہ زمینیں بنجر بھی ہو سکتی ہیں۔
دوسری طرف ماہرین نے یہ سوال بھی اٹھا دیا کہ بھارت کے پاس دریاؤں کا پانی روکنے کی کوئی سہولت موجود نہیں تو پاکستانی دریاؤں کاپانی کہاں گیا؟
ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کہیں بھارت نے یک طرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل کر کے پاکستان پر آبی جنگ مسلط کر دی اور پاکستان آنے والے دریائے چناب کے پانی کو بڑے پیمانے پر روک کر اسے خشک کرنا شروع کر دیا ہے۔
ماہرین کا مزید کہنا تھا کہ بھارت نے دریائے جہلم پر کشن گنگا منصوبے کے ذریعے پانی کا اخراج کم کرنے کی تیاری بھی شروع کردی ہے۔
سابق پاکستان انڈس واٹر کمشنر کا کہنا ہے کہ دونوں اقدامات نا صرف سندھ طاس معاہدے کی روح کے منافی ہیں بلکہ پاکستان کی زرعی معیشت، آبی تحفظ اور قومی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ بھی بن چکے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ یہ صورت حال سنگین ہورہی ہےاور صرف 2 دنوں میں دریائے چناب میں پانی کی آمد 40 ہزار 900 کیو سک سے کم ہو کر صرف 5 ہزار 300 کیوسک رہ گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت چناب بیسن میں پکل دل (1,000 میگاواٹ)، کیرو (624 میگاواٹ)، کوار (540 میگاواٹ) سمیت دیگر منصوبے لگا رہا ہے جو 2027-28 تک مکمل ہونے کی توقع ہے۔
ماہرین کہتے ہیں کہ بھارتی واٹر سٹرائیک پاکستانی زراعت کیلئے انتہائی خطرناک ہے‘ اس کے انتہائی منفی اثروات مرتب ہو سکتے ہیں۔ ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ بھارت کے پاس دریاؤں کا پانی روکنے کی کوئی سہولت موجود نہیں ہے۔
اب سوال یہ ہے کہ اگر بھارت کے پاس پانی روکنے کی سہولت نہیں تو پاکستانی دریاؤں کا پانی آخر کہاں گیا؟ بھارت نے یہ پانی روک کرکہیں اسے اپنے کسانوں کے لیے استعمال کرنا تو شروع نہیں کردیا۔
بھارت کی طرف سے گزشتہ 3 سالوں کے دوران دونوں ملکوں کے انڈس واٹر کمشنرز کا اجلاس نہ ہونے دینا اور پاکستان کو اس عرصے کے دوران بھارت جا کر بھارتی منصوبوں کا معائنہ کرنے کا موقع نہ ملنا، پاکستان کے خدشات کومزید تقویت دے رہا ہے۔
ماہرین کے مطابق یہی و نکات ہیں کہ جن پر غور کرنے سے پتہ چلتا ہے کہ بھارتی عزائم بارڈر پر کشیدگی بڑھا کر اپنے مقاصد پورے کرنا ہے۔

مزید پڑھیں:  مودی باز نہیں آئے، قوم سے خطاب میں پھر پاکستان پر روایتی الزامات دہرا دیئے