کرگس کا جہاں اور ہے شاہین کا جہاں اور

پاکستان اور بھارت کے درمیان تازہ جھڑپوں سے س امر کا اعادہ ہوا ہے کہ میدان جنگ میں جدید سے جدید اسلحہ پر ایمان اور یقین اور جذبہ جہاد کی برتری مسلمہ ہے پاکستان ائر فورس کے شاہینوں نے جس طرح جدید ترین لڑاکا طیارے رافیل گرا کر 4.5 جنریشن لڑاکا طیارہ مار گرانے والا پہلا ملک بن گیا ماہرین کے مطابق چینی ٹیکنالوجی اور پاکستانی شاہینوں کی مہارت اور جان ہتھیلی پر رکھ کر دشمن سے پنجہ آزمائی عالمی شہرت کی حامل کامیابی کی صورت میں سب کے سامنے ہے صرف یہی نہیں 2019ء میں بھارتی طیارہ گرا کر پائلٹ کو زندہ گرفتار کر کے دنیا کے سامنے پیش کر کے بھارت کو جس شرمندگی سے دو چار کر دیا گیا تھا وہ بھی زیادہ پرانی بات نہیں اس مرتبہ پاکستانی شاہینوں کی مہارت اور جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس ہونے کی تصدیق کے بعد پاکستان عالمی طور پر وہ ملک بن گیا ہے جس کے ائر فورس کی برتری اب تسلیم کئے بغیر چارہ نہیں پاکستان کے مسلح افواج نے فضاء اور زمین دونوں پر بہادری کی داستانیں رقم کر کے یہ ثابت کر دیا کہ مسلمان جذبہ جہاد جذبہ شہادت اور دشمن سے مقابلہ کرنے میں اب بھی اسلاف کا نمونہ ہے یہ بات بطور خاص قابل ذکر ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان لڑاکا طیاروں کی ڈاگ فائٹ ہوا بازی کی تاریخ کی سب سے بڑی اور طویل جھڑپوں میں سے ایک تھی پاک فضائیہ کے جوانوں نے بے پناہ جرات و شجاعت کا مظاہرہ کر کے دشمن کے حملوں کو روکا اور سویلین افراد کے جانی نقصان کو کم سے کم رکھنے میں کامیابی حاصل کی ایک ہی رات میں بھارت کے طیاروں کو اس طرح زمین بوس کرنے سے صرف بھارت ہی کو شرمندگی کا سامنا نہیں بلکہ بھارتی پائلٹوں کی وجہ سے فرانسیسی کمپنی ڈیسالٹ کو بھی بھاری نقصان پہنچا اور خاص طور پر اس کا امیج تباہ ہو کر رہ گیا نئی نسل کے تیارے چینی ساختہ جنگی طیاروں کے سامنے بے بس نظر آئے پاکستان ائر فورس کے پائلٹوں کی مہارت اور رافیل جیسے طیارے کی ٹیکنالوجی کو ناکام کر کے برتری کا جو معیار قائم کیا گیا ہے وہ پاکستان ائر فورس اور پاکستان کے عوام کا سرمایہ افتخار ہے بھارت اگر ہوش کے ناخن لیتا تو دوسرے دن چھیڑ چھاڑ سے گریز کرتا لیکن ایک جانب جہاں سرحدوں پر ان کی چوکیوں پر سفید جھنڈے نظر آتے ہیں وہاں دوسری جانب بھارت شر انگیزی سے ابھی تائب نہیں ہوا۔پاکستان کی جانب سے اس امر کا عندیہ دیا گیا کہ ابھی تک پاکستان کی جانب سے صرف دفاعی انداز ہی سامنے آیا ہے ابھی پاکستان اپنی مرضی کے وقت اور مقام پر جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے پاکستانی فوج پوری تیاری کی حالت میں ہے اور الحمدللہ اس پوزیشن میں ہے کہ وہ دشمن کو دھول چٹا دے قوم بھی اس کی منتظر ہے لیکن اگر دوسری جانب دیکھا جائے تو پاکستان نے دفاع کرتے ہوئے جتنی کامیابی حاصل کی وہ نہ صرف کافی نظر آتی ہے جس میں بھارت پر نہ صرف پاکستان کا پلہ بھاری رہا پاکستان نے نقد نہ صرف بدلہ چکا دیا ہے بلکہ بھارت کو دھول بھی چٹا دی ہے جس کے بعد اب جنگ کی بجائے اگر امن کی طرف مراجعت کی جائے تو اس کی پوری گنجائش موجود ہے پاکستان نے بھارتی جارحیت کا مسکت جواب دیکر نہ صرف حساب برابر کر دیا ہے بلکہ بھارت کو سبق بھی سکھا دیا ہے جس کا اعتراف بھارت کا وہ میڈیا کر رہا ہے جس کا پاکستان جس کی پاکستان کے حوالے سے غلط فہمی پوری طرح سے دور ہو چکی ہے اور الٹا وہ اپنے ہی ملک افواج اور حکومت پر انگلیاں اٹھا رہی ہے پاکستان ایک ذمہ دار ریاست اور امن پسند ملک ہے جس کا تقاضا تو یہی ہے کہ اب پاکستان پہل کرنے کی بجائے جارحیت کو روکنے کی پالیسی تک خود کو محدود رکھے ایسا کرنا ہی مصلحت کا تقاضا اور خطے میں جنگ کے بادلوں کو روکنے اور امن کو راستہ دینے امن کو موقع دینے کیلئے ایسا کرنا ناگزیر نظر آتا ہے بہرحال اس کا فیصلہ ملک کی سیاسی و عسکری قیادت ہی بہتر طور پر کر سکتی ہے،جنوبی ایشیا میں طویل مدتی امن قائم کرنے کیلئے دونوں ریاستوں کو ایک دوسرے سے صاف اور بامعنی بات کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ ہندو انتہاپسند بی جے پی حکومت کیلئے نگلنے کیلئے ایک کڑوی گولی ہو سکتی ہے، جس نے ”اکھنڈ بھارت”کا خواب دیکھنا کبھی نہیں چھوڑا۔ تاہم یہ اس کا اپنا ہی نقصان ہوگا اگر وہ اپنے نظریاتی تصورات کو نہیں چھوڑتا اور پاکستان اور کشمیریوں کیساتھ مل کر ایک ایسا حل نکالنے کی راہ نہیں اختیار کر تا جو سب کیلئے قابل قبول ہو۔ متبادل دائمی دشمنی ہے۔ مستقبل قریب میں، عالمی برادری کو کشیدگی کو کم کرنے کیلئے کوششیں تیز کرنی ہوں گی۔

مزید پڑھیں:  ٹرمپ کا دورہ عرب دنیا