ویب ڈیسک: سنٹرل جیل ہری پور میں ترک منشیات سنٹر کا افتتاح ڈسڑکٹ اینڈ سیشن جج نے کر دیا، جیل ریفارمز کے تحت ہری پور جیل کی انتظامیہ نے تاریخی اقدامات کیے ہیں، جس میں سنٹرل جیل ہری پور میں ترک منشیات سنٹر کا افتتاح بھی شامل ہے۔
ڈسڑکٹ اینڈ سیشن جج شہناز حمید خٹک نے سنٹرل جیل ہری پور میں ترک منشیات سنٹر کا باقاعدہ افتتاح کر دیا ، تقریب میں سپرنٹنڈنٹ جیل محمد حامد اعظم ، ڈسڑکٹ پولیس آفیسر فرحان خان ، سنئیر سول جج ایڈمن شیراز طارق ، ڈسڑکٹ پبلک پراسیکیوٹر محمد قاسم ، بروبیشن آفیسر خانباز خان ، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اختر حسین شاہ ، مقدس خان جدون ، محی الدین شاہ ، ڈاکٹر محمد عمر ، ڈاکٹر ایاز سمیت جیل افسران کی کثیر تعداد موجود تھی۔
اس موقع پر سپرنٹنڈنٹ جیل نے بریفننگ دیتے ہوئے بتایا کہ جیل کے اندر ترک منشیات بحالی سنٹر کے قیام کا مقصد نشے کے عادی حوالاتی و قیدی ملزمان کو اس لت سے چھٹکارا دلوا کر معاشرے کا مفید شہری بنانا ہے ، بحالی سنٹر میں خصوصی ڈاکٹرز اور ماہر نفیسات کی زیر نگرانی داخل ہونے والے قیدیوں کا علاج کیا جائے گا، جہاں انھیں کونسلنگ کے ساتھ ساتھ کھیلوں سمیت دیگر سہولیات میسر ہونگی۔
انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر منشیات بحالی سنٹر میں دس حوالاتی و قیدیوں کو داخل کیا گیا ہے، جن کا علاج جاری ہے تاہم آئندہ ہفتوں کی انکی تعداد 35 تک بڑھا دی جائے گی، اس کے علاوہ قیدیوں کی فلاح و بہبود کے لیے جیل کے اندر تعلیم بالغاں اور سکل ڈویلپمنٹ سنٹرز کام کر رہے ہیں، جہاں قیدیوں کو بنیادی تعلیم اور ہنر مندی سکھائی جا رہی ہے۔
ڈسڑکٹ اینڈ سیشن جج شہناز حمید خٹک کا کہنا تھا کہ سنٹرل جیل ہری پور میں قلیل عرصے میں ترک منشیات بحالی سنٹر کا قیام بلا شبہ قابل تحسین ہے جس سے جیل کے اندر آنے والے منشیات کے عادی افراد صحت مند اور معاشرے کے لیے ایک مثبت پیغام لیکر جائیں گے اور وہ اپنے خاندان کے لیے بوجھ کے بجائے اُن کا سہارا بنیں گے۔
اُنھوں نے مزید کہا کہ جیل ریفارمز کے تحت ہری پور جیل کی انتظامیہ نے تاریخی اقدامات کیے ہیں،ویڈیو لنک شروع ہونے سے جہاں حوالاتی ملزمان کو لانے،لیجانے کا مسئلہ ختم ہوا وہیں سیکیورٹی مسائل کا خاتمہ اور سرکاری خزانے سے بوجھ بھی کم ہوا ہے۔
