جنگ کی صورتحال میں شدید خواہش اور دعائوں کے باوجود اطلاعات کی چھان بین اور صداقت تک رسائی مشکل اور صبر آزما ہوتی ہے لیکن اگر دشمن خود اعتراف کرے تو پھر کوئی کسرباقی نہیں رہتی ہفتے کی علی الصبح وقت فجر آپریشن بنیان مرصوص کے نتائج کے حوالے سے اترے اور خوفزدہ چہروں بوکھلائے لہجے اور لرزش زدہ آواز میں بھارتی فوج کی خاتون ترجمان کی اعترافات سے پاکستان کے دعوئوں کی بھارتی حکام کی زبانی تصدیق ہونے کے بعد اب مزید احتیاط کے تقاضوں کے تحت پر پرکھنے کی حاجت نہیں بھارتی فوج نے پاکستان کی جوابی کارروائی میں فضائی حملوں سے دفاعی تنصیبات اور ایئربیسز کو نقصان پہنچنے کا اعتراف کرلیا۔نئی دہلی میں بھارتی سیکریٹری خارجہ وکرم مصری کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران بھارتی فوج کی عہدیدار نے کہا کہ پاکستان نے26مقامات کو جیٹ، میزائل اور ڈرون سے نشانہ بنایا۔ترجمان بھارتی فوج نے صحافیوں کو بتایا کہ پاکستان نے ہائی اسپیڈ میزائلوں سے بھارتی ایئربیسز پر حملے کیے، ان حملوں میں پنجاب کے ایئربیس اسٹیشن کو بھی نقصان ہوا، کچھ دیگر بھارتی بیسز پر حملے سے نقصان پہنچا ہے۔بھارتی فوج کی ترجمان نے تصدیق کی کہ ادھم پور، آدم پور اور پٹھان کوٹ میں ایئرفیلڈز کو نقصان پہنچا، بھارتی ایئر بیسز پر پاکستانی لڑاکا طیاروں نے حملے کیے،انہوں نے کہا کہ پاک افواج نے ڈرونز، طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیار استعمال کیے ہیں، پاکستان کے حملوں سے شدید نقصان پہنچا ہے، تاہم انہوں نے کہا کہ پاکستان کے دعوئوں کے مطابق مکمل تباہی کسی مقام پر نہیں ہوئی ۔بھارتی عہدیداروں کی پریس کانفرنس میں سیکریٹری خارجہ اور خواتین فوجی عہدیداروں کے اترے ہوئے چہرے دیکھ کر ایسا محسوس ہوتا تھا جیسے وہ نقصانات کو چھپار ہے ہیں۔ان کی بدن بولی حالات کی فطری زبان میں اظہار تشریح ہے ظاہر ہے کہ بھارت کو ا تنا زیادہ ‘ اتنا بڑا اور اتنی سرعت سے نقصان کبھی نہیں ہوا تھا پاکستان نے گجرات سے پنجاب تک بھارت کو کاری ضرب لگائی ہے عام خیال یہ تھا کہ پاکستان صرف نیوکلیئر ڈیٹرنس سے لیس ہے مگر وقت اور حالات نے ثابت کر دیا کہ پاکستان کے پاس روایتی جنگ کی صلاحیت اور مہارت بھی بدرجہ اتم موجود ہے جس کا مظاہرہ کشیدگی کے ابتدائی مرحلے میں پوری قوت اور مہارت سے کیا گیا۔یوں پیشہ ورانہ اور ٹیکنالوجی دونوں میں مہارت کا شاندار مظاہرہ سامنے آنا پوری قوم کے لئے اس مشکل گھڑی میں اطمینان اور قومی حوصلے کا باعث امر ہے کشیدگی کے عروج پرعالمی برادری کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے اور دونوں ملکوں پر زور دیا جارہا ہے بھارتی جارحیت کے بعد پاکستان کی جانب سے آپریشن بنیان مرصوص شروع کرنے کے بعد چین کا اہم بیان سامنے آگیا ہے۔چینی وزارت خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پاکستان اور بھارت تحمل کا مظاہرہ کریں، فریقین امن اور استحکام کے وسیع تر مفاد میں کام کریں۔چین نے زور دیا کہ دونوں ممالک پرامن ذرائع سے سیاسی تصفیہ کی راہ پر واپس آئیں۔چین نے اپیل کی کہ دونوں ممالک کسی بھی ایسی کارروائی سے گریز کریں جس سے کشیدگی میں مزید اضافہ ہو۔ہفتہ 10مئی کی علی الصبح پاکستان کی جانب سے انڈیا کے خلاف جوابی کارروائی کا آغاز کرنے کے اعلان کے چند ہی گھنٹوں بعد امریکی سیکریٹری خارجہ مارکو روبیو نے بھی پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے رابطہ کیا اور اس بات پر زور دیا کہ فریقین (پاکستان اور انڈیا)کشیدگی کم کرنے کے طریقے ڈھونڈیں۔ انہوں نے مستقبل میں تنازع سے بچنے کے لیے بات چیت کا آغاز کرنے کے لیے امریکی ثالثی کی پیشکش بھی کی۔یاد رہے کہ بھارتی جارحیت کے بعد پاکستان کے منہ توڑ جواب سے بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہوکر عالمی برادری کو مدد کرنے کے لیے فون پر فون کر رہا ہے۔پاکستان کی جانب سے بھارت کے خلاف آپریشن بنیان مرصوص شروع کردیا گیا، اور بھارت میں متعدد اہداف کو نشانہ بنایا جا چکا ہے اور مزید کئی اہداف بھی نشانے پر ہیں،دم تحریر پاک فوج، فضائیہ کی کارروائیاں جاری ہیں۔ بھارت نے اگر دوبارہ جارحیت کی غلطی کی تو ایک مرتبہ پھر مسکت جواب آئے گا اس لئے بہتری اسی میں ہے کہ بھارت اب امن کا راستہ اختیار کرے ۔باوجود اس کے کہ اس وقت پاکستان کو بھارت پر مکمل عسکری ‘ سفارتی اور نفسیاتی برتری حاصل ہو چکی ہے اس کے باوجود بھی کشیدگی میں کمی کے اقدامات کی ضرورت ہے اب امن کی طرف پیشرفت کا وقت آچکا ہے دنیا بھی امن کے قیام کی کوشش کرنے لگی ہے امن قائم ہونا چاہئے پرانے کھاتوں سمیت حساب بے باق کرنا قرض اور فرض تھا جس کی احسن طریقے سے ادائیگی ہو چکی ایئرڈیفنس تباہ ہونے کے بعد بھارت کو اندازہ ہو جانا چاہئے کہ پاکستان اور اس کے شاہین صفت فرزندان پوری طرح چھا گئے ہیں اور وہ بہت کچھ کرنے کی پوزیشن میں ہیںاب امن کی طرف مراجعت کا وقت ہے کیونکہ بالاخر امن ہی کی طرف لوٹنا ہی منزل انسانیت کی بقاء اور فلاح ہے ۔
