پاکستان اور بھارت ایک ایسے روایتی حریف ہیں جن میں اگرجنگ نہ بھی ہو رہی ہوتو بھی حالت جنگ میں رہتے ہیں پہلگام کے ڈرامے کی آڑ میں بھارت نے آسمان سر پر اٹھا لیا ان کو غلط فہمی تھی کہ وہ پاکستان کو”سبق” سکھا سکتا ہے ان کی جارحیت کا جواب دینا جب ناگزیر ٹھہرا تو آپریشن ”بنیان مرصوص ”کا فیصلہ کرلیا گیا۔دس مئی کی سحر، جب دنیا سوئی ہوئی تھی، افواجِ پاکستان نے دشمن کی مسلسل جارحیت کا دوٹوک اور معنی خیز جواب دیتے ہوئے آپریشن کا آغاز کیا۔ آپریشن بنیان مرصوص ایک عسکری کارروائی نہیں تھی بلکہ دشمن کو ایک نظریاتی، اخلاقی اور روحانی پیغام تھا اس دشمن کے لیے جو رات کی تاریکی میں معصوم شہریوں پر حملہ کرنے کی بزدلانہ روش اپناتا رہا۔بھارت نے پاکستان پر حملہ کرنے کے مذموم حرکت کو آپریشن سندور کا نام دیا۔ اس جارحیت کا مقصد صرف سرزمین پاکستان کو نقصان پہنچانا ہی نہیں تھا، بلکہ ذہنی اور نفسیاتی طور پر پاکستان کو دبائو میں لا کرگھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنا بھی تھا۔یہ بھارت کی سوچ اور تدبیر تھی ایک تدبیر اوپر آسمانوں کی مشیت تھی جس کی خصوصی مدد اور نصرت سے بازی پلٹ گئی اور بھارت کی یہ سوچ محض خام خیالی نکلی۔ پاکستان نے نا صرف اس حملے کو ناکام بنایا بلکہ اپنی شاندار دفاعی صلاحیتوں کا عملی مظاہرہ کرتے ہوئے بھرپور جواب دیا۔ "اللہ اکبر” کے نعرے کے ساتھ شروع ہونے والا آپریشن بنیان مرصوص دشمن کو یہ باور کرانے کے لیے تھی کہ ہم صرف ہتھیاروں سے نہیں، ایمان، کردار اور پاکیزہ نیت سے لڑتے ہیں۔ اس آپریشن میں افواجِ پاکستان نے صرف دشمن کو دندان شکن جواب دیتے ہوئے دشمن کے اہم عسکری تنصیبات کو نشانہ بنایااور اس کامیابی سے نشانہ بنایا گیا جس کی پوری دنیا معترف ہے آپریشن میں دشمن کے درجنوں اہم اہداف کو انتہائی مہارت سے نشانہ بنایا گیا۔ جن میں ادھم پور، پٹھان کوٹ، سورت گڑھ کے ہوائی اڈے، براہموس میزائل ڈپو، اڑی کا سپلائی ڈپو اور بھارتی بریگیڈ ہیڈکوارٹرز شامل تھے۔ ادھم پور بیس کو تین میزائلوں سے تباہ کیا گیا، جبکہ آدم پور ایئر فیلڈ جہاں سے پاکستان اور افغانستان پر حملے کیے گئے تھے کو بھی مٹی کا ڈھیر بنا دیا گیا۔جہاں تک آپریشن کی وجہ تسمیہ "بنیان مرصوص” لفظ کا تعلق ہے تو بنیان مرصوص نام ہی اپنے اندر ایک فلسفہ سموئے ہوئے ہے۔ جس کا مطلب ہے سیسہ پلائی ہوئی دیوار، یعنی استقامت، اتحاد اور ناقابل تسخیر دفاع نام رکھنا ہمارا کام تھا اسے اسم بامسمیٰ مالک کائنات نے بنایا اللہ تعالی نے قرآن مجید میں فرمایا: اِن اللہ یحِب الذِین یقاتِلون فِی سبِیلِہ صفا انہم بنیان مرصوص(4)ترجمہ: بیشک اللہ دوست رکھتا ہے انہیں جو اس کی راہ میں لڑتے ہیں صف باندھ کر گویا وہ عمارت ہیں سیسہ پلائی ہوئی۔ یہی وہ افواجِ پاکستان ہیں جن کی تربیت قرآن و سنت کی روشنی میں ہوئی ہے، جن کے سینے شہادت کی آرزو سے لبریز اور زبانیں تکبیر سے معطر ہوتی
ہیں۔ جیسا کہ سورہ عادیات کی آیت نمبر3 میں ذکر ہے: ”وہ صبح کے وقت دشمن پر دھاوا بولتے ہیں” یہ آیت گویا افواج پاکستان کی سپاہیوں کا عکس بنی جو فجر کے نور میں دشمن پر بجلی بن کر گرے۔ آپریشن بنیان مرصوص کا آغاز ”الفتح” میزائل کی لانچ سے ہوا، جو ان معصوم پاکستانی بچوں کے نام کیا گیا جو بھارتی جارحیت میں شہید ہوئے تھے۔ یاد رہے پاکستان نے ان معصوم جانوں کو نا بھولا ہے، نا کبھی بھولے گا۔آپریشن بنیان مرصوص میں جہاں عسکری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا وہاں پر سائبر حملوں کے ذریعے بھارت کے70 فیصد بجلی کے گرڈز ناکارہ بنا دیے گئے، جس سے ملک بھر میں اندھیرا چھا گیا۔ یہ آپریشن نا صرف عسکری اعتبار سے کامیاب رہا بلکہ سائبر وار فئیر میں بھی پاکستان نے دشمن کو پچھاڑ دیا۔اس شعبے میں جتنی صلاحیت کا استعمال کیاگیا وہ تو دنیا نے دیکھا اور نتائج بھی سب کے سامنے ہیں ۔ڈی جی آئی ایس پی آرکے مطابق پاکستانی افواج کے پاس ایسی کئی جدید جنگی صلاحیتیں موجود ہیںجن میں کچھ کا استعمال محدود سطح پر کیا گیا جبکہ کئی صلاحیتیں آئندہ کے لئے محفوظ رکھی گئی ہیں ان کا یہ جملہ پوری قوم کے لئے کس قدر طمانیت کا باعث تھا اس کا اندازہ ہی کیا جاسکتا ہے بہرحال سائبر وار کی پاکستان کی یہ صلاحیت اب تک پوشیدہ تھی اور اس کا اندازہ بھی نہ تھا اب یہ بات اظہر من الشمس ہو چکی کہ اس سے نہ صرف میدان جنگ میں کامیابی
ملی بلکہ بھارت کے آئی ٹی کنگ ہونے کے دعوے بھی خاک میں مل گئے دشمن نے خود اعتراف کیا کہ26سے زائد اہم اہداف کو پاکستان کی جانب سے کامیابی سے نشانہ بنایا گیا۔ یہ وہی بھارت ہے جس نے پہلے نورخان، مریدکے اور شور کوٹ ایئر بیسز کو میزائلوں سے نشانہ بنایا تھا لیکن اس کے جواب میں پاکستان نے ثابت کر دیا کہ اس کی دفاعی صلاحیت، حملے کی طاقت اور حکمت عملی دشمن سے کئی گنا بہتر ہے۔پاکستان کی عسکری قیادت نے یہ بھی واضح کر دیا ہے کہ اگر بھارت نے دوبارہ کسی قسم کی مہم جوئی کی کوشش کی تو اس کے اقتصادی مراکز اور ہائی ویلیو ٹارگٹس کو نشانہ بنایا جائے گا۔آپریشن بنیان مرصوص درحقیقت ایک ایسا عزم ہے جو دشمن کے غرور کو خاک میں ملاتا ہے اور یہ باور کراتا ہے کہ پاکستان نہ صرف قائم ہے، بلکہ مضبوط، باوقار اور دشمن کے مقابل بے حد منظم بھی ہے۔ آپریشن بنیان مرصوص سے ہر محاذ پر دشمن کو ناکام بنایا جوکہ تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔ آپریشن بنیان مرصوص سے دشمن کو فضائی، بحری اور ہر محاذ پر ناکامی ہوئی جسے دشمن کی آنے والی نسلیں بھی صدیوں تک یاد رکھیں گی۔ بنیان مرصوص ایک معرکہ ہی نہیں تھا بلکہ یہ پاکستان کے وقار کی جنگ تھی ایک ایسی کامیاب مختصر جنگ جو وقت فجر شروع ہوا اور شام ڈھلتے ڈھلتے پاکستان کے ماتھے پر قدرت فتح سجا دیا اور سیندور مٹ گیا بے شک جب حق کا ظہور ہوتا ہے تو باطل مٹ جاتا ہے اور باطل نے مٹ جانا ہی ہوتا ہے۔
