بل صوبائی خود مختاری کے خلاف

مائنز اینڈ منرل بل مسترد، اے پی سی نے بل صوبائی خود مختاری کے خلاف قرار دیدیا

ویب ڈیسک: خیبر پختونخوا مائنز اینڈ منرل بل کے حوالے سے اے این پی ضلع چارسدہ کے زیر اہتمام ال پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ، اس موقع مائنز اینڈ منرل بل مسترد کرتے ہوئے اے پی سی نے بل صوبائی خود مختاری کے خلاف قرار دیدیا۔
سیاسی جماعتوں تاجر تنظیموں بار ایسوسی ایشنز پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشنز سول سوسائٹی کے آفراد اساتذہ تنظیموں سٹوڈنٹس فیڈریشن کا ملکر بل کی بھرپور مزاحمت کا اعلان کیا گیا۔
ال پارٹیز کانفرنس اے این پی کے ضلعی صدر سابق ایم پی اے شکیل بشیر خان عمرزئی کی صدارت میں منعقد ہوا، اے پی سی میں جے یو آئی ، جماعت اسلامی، پاکستان مسلم لیگ (ن), پاکستان پیپلز پارٹی ، قومی وطن پارٹی ،پی ٹی آئی پارلیمنٹرین ، پختونخوا ملی عوامی پارٹی ،پاکستان مزدور کسان پارٹی ،دوآبہ قومی جرگہ،پلملگری وکیلان ملگری استاذان وطن پال ٹیچرز صحافیوں اور سول سوسائٹی کے افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
اجلاس میں کہا گیا کہ صوبہ خیبر پختونخوا قدرتی وسائل، معدنیات، جنگلات، تیل، بجلی، گیس، قیمتی اور نایاب پتھروں سے مالا مال ہے، مگر بدقسمتی سے گزشتہ 40 45 سال سے دہشت گردی سمیت دیگر مشکلات سے دو چار ہیں اور صوبہ کو مسلسل نظر انداز کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مائنز اینڈ منرل بل ہماری انے والی نسلوں کا مسئلہ ہے اور اسے کسی بھی صورت نہیں مانتے، اجلاس میں مشترکہ اعلانیہ کے ذریعے مائنز اینڈ منرل بل کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا کہ یہ بل اٹھارویں ترمیم کے تحت حاصل کردہ صوبائی خود مختاری مقامی وسائل پر اختیار اور اسمبلی کی بالادستی کے خلاف ہے۔
ال پارٹیز کانفرنس صوبے کے معاملات اور معدنی وسائل پر ایف ائی ایف سی اور وفاق منرل ونگ کی کسی بھی اختیار کو یکسر مسترد کرتی ہے، یہ قانون نہ صرف ائینی اصولوں کی خلاف ورزی ہے بلکہ مقامی کمیونٹی مزدوروں مائننگ سے واستہ افراد کی حقوق پر ڈاکہ ہے بل کے خلاف ایک بھرپور اور منظم تحریک کا اغاز کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں:  ایران کا جوہری پروگرام عالمی سلامتی کیلئے خطرہ ہے، برطانوی وزیراعظم