ویب ڈیسک: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دانش اسکول اور دانش یونیورسٹی ملک کے مستحق لائق طلبہ کواعلی معیار کی تعلیم کی فراہمی کے حوالے سے حکومت کے ترجیحی منصوبے ہیں۔
وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت دانش سکولز اور یونیورسٹی کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا، جہاں ملک بھر میں 15 نئے دانش اسکولز کی تعمیر کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا ۔
اجلاس کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے زیر تعمیر دانش اسکولوں اور دانش یونیورسٹی پر کام تیز تر کرنے کی ہدایت کردی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اعلیٰ معیار کی تعمیر اور تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن کی ہدایت کی اور کہا کہ دانش اسکول اور یونیورسٹی ملک کے مستحق لائق طلبہ کو اعلی معیار کی تعلیم کی فراہمی کے حوالے سے حکومت کے ترجیحی منصوبے ہیں۔
انہوں نے دانش سکولوں کے تمام کلاس رومز میں اسمارٹ بورڈ کی تنصیب اور ہر دانش اسکول میں ڈیجیٹل لائبریری بنانے کی ہدایت کی اور تاکید کی کہ دانش اسکولوں میں اساتذہ کی تعیناتی کا عمل میرٹ پر مبنی اور انتہائی شفاف ہونا چاہیے۔
وزیراعظم نے کہا کہ جس علاقے میں دانش اسکول تعمیر ہو رہا ہے وہاں کے مقامی اساتذہ کو ترجیح دی جائے، اس موقع پر انہوں نے دانش اتھارٹی کے قیام کے حوالے سے تجاویز پیش کرنے کی ہدایت کی۔
اجلاس کو ملک کے مختلف علاقوں میں زیر تعمیر دانش اسکولوں اور دانش یونیورسٹی اسلام آباد کے حوالے سے بریفنگ دی گئی اور آگاہ کیا گیا کہ دانش اسکول اسلام آباد کا 41 فیصد کام مکمل کر لیا گیا ہے اور اسے دسمبر 2025 میں مکمل کر لیا جائے گا۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ گلگت بلتستان میں دانش اسکول سلطان آباد، گانچھے اور استور 30 جون 2026 تک مکمل کر لیا جائے گا، بھمبر اور باغ کے دانش اسکول بھی جون 2026 تک مکمل ہوں گے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ شاردہ، سبی، موسی خیل اور ژوب کے دانش اسکولوں کی فزیبلیٹی اور ڈیزائن مکمل ہو چکا ہے جبکہ حب، کراچی اور چترال کے دانش اسکولوں کے لیے زمین کے حصول کے حوالے سے کام کیا جا رہا ہے۔
دانش یونیورسٹی سے متعلق اجلاس کو بتایا گیا کہ وفاقی کابینہ کی منظوری سے دانش یونیورسٹی کے حوالے سے زمین مختص کی جا چکی ہے۔
