عمران خان کی پیرول پر رہائی

عمران خان کی پیرول پر رہائی کی درخواست پر رجسٹرار کے اعتراضات برقرار

ویب ڈیسک: اسلام آباد ہائیکورٹ میں 190 ملین پاؤنڈ کیس کی سماعت کے موقع پر بانی پی ٹی آئی عمران خان کی پیرول پر رہائی کی درخواست پر رجسٹرار کے اعتراضات برقرار ہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بانی پی ٹی آئی کی پیرول پر رہائی کی درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے ساتھ سماعت ہوئی، قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے سماعت کے دوران کہا کہ پیرول کی درخواست سزا معطلی کیس سے مختلف ہے، اسے الگ طور پر دیکھا جائے گا۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل لطیف کھوسہ نے عدالت سے استدعا کی کہ پیرول پر رہائی کی درخواست کو سزا معطلی کیس کے ساتھ فکس کیا جائے۔ انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ درخواست کی قابلِ سماعت ہونے کا فیصلہ عدالت کو کرنا ہے، اسسٹنٹ رجسٹرار کا یہ دائرہ اختیار نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسا تاثر دیا جا رہا ہے کہ ایک شخص کو انصاف نہیں مل رہا، جو کہ خطرناک رجحان ہے۔
قائم مقام چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ بانی پی ٹی آئی کو ٹرائل کورٹ سے سزا ہو چکی ہے اور وہ سزا یافتہ ہیں، اس حوالے سے جو اعتراضات لگائے گئے ہیں ان پر عدالتی حکم جاری کیا جائے گا۔ سماعت کے دوران وکیل نیازاللہ نیازی نے بتایا کہ توہین عدالت کی سات درخواستیں بھی زیر التوا ہیں، جبکہ 190 ملین پاؤنڈ سزا معطلی کی سماعت بھی تاحال مقرر نہیں ہوئی۔
دوران سماعت سردار لطیف کھوسہ نے عدالت سے زور دیا کہ پیرول کیس بھی انہی کے ساتھ فکس کیا جائے۔ قائم مقام چیف جسٹس نے واضح کیا کہ پیرول پر رہائی ایک مختلف نوعیت کا معاملہ ہے اور اس پر الگ سے فیصلہ کیا جائے گا۔ عدالت نے اس موقع پر مشورہ دیا کہ حکومت کے زیر اختیار معاملے کو عدالت میں لانے کے بجائے متعلقہ فورم سے رجوع کیا جائے۔

مزید پڑھیں:  پاکستان کے جارح مزاج کرکٹر حسن نواز رشتہ ازدواج میں منسلک