محکمہ ٹرانسپورٹ کا عملہ بدعنوانی

محکمہ ٹرانسپورٹ کا عملہ بدعنوانی میں ملوث، سپرنٹنڈنٹ سمیت تین اہلکار فوری معطل

ویب ڈیسک: محکمہ ٹرانسپورٹ کا عملہ بدعنوانی میں ملوث ہونے پر سپرنٹنڈنٹ سمیت تین اہلکار فوری معطل کر دیئے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پشاور میں ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے عملہ کیخلاف کرپشن اور اضافی فیس وصولی کی شکایات ثابت ہونے پر سپرنٹنڈنٹ سمیت تین اہلکار فوری معطل کر دیئے گئے ہیں، جبکہ معاملہ کی انکوائری کے احکامات بھی جاری کردیئے گئے ہیں۔
اس دوران کارروائی کرتے ہوئے سٹاف کے ساتھ ملوث دو ایجنٹ بھی گرفتار کرتے ہوئے ان کیخلاف ایف آئی آر درج کردی گئی ہے، شہریوں کی جانب سے درخواست جمع کرائی گئی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کا دفتری سٹاف غریب رکشہ ڈرائیوروں سے رکشہ پرمٹ میں اپنے مقرر کردہ پرائیویٹ ایجنٹوں کے ذریعے سرکاری فیس سے زائد فیس وصولی میں ملوث ہے۔
ذرائع کے مطابق چھان بین کرنے پر یہ الزام ثابت ہوگیا، ہر پرمٹ کی تجدید کیلئے ایک ہزار روپے جبکہ نئے پرمٹ کیلئے 5ہزار روپے اضافی وصول کئے جاتے تھے، جس میں اعلی حکام بھی ملوث ہیں، ابتدائی چھان بین میں چیئرمین ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی ریاض خان نے اپنے ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے دفتر سے باہر دو پرائیویٹ ایجنٹوں کو گرفتار کر کے ان سے معلومات حاصل کی۔
ان گرفتار ہونے والے ایجنٹوں نے اعتراف کرتے ہوئے محکمہ ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے سپرنٹنڈنٹ، کمپیوٹر آپریٹر اور ایک نائب قاصد کے ساتھ رابطوں اور ان کے ذریعے رکشہ پرمٹ میں زائد فیس وصولی کا اعتراف کیا، جس کے بعد انہوں نے محکمہ ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے تینوں اہلکاروں کو فوری طور پر معطل کر کے محکمانہ کارروائی کے احکامات جاری کئے جبکہ گرفتار دونوں ایجنٹوں کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کی ہدایات جاری کردی ہیں ۔
یاد رہے کہ محکمہ ٹرانسپورٹ کا عملہ بدعنوانی میں ملوث ہونے پر سپرنٹنڈنٹ سمیت تین اہلکار فوری معطل کر دیئے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں:  پشاور: خیبرپختونخوا اپوزیشن اراکین گورنر ہاؤس پہنچ گئے، آئینی تجاویز پر غوروخوض