40ارب روپے کی بدعنوانی میں صوبے

40ارب روپے کی بدعنوانی میں صوبے کا چیف منسٹر بھی ملوث ہے، ڈاکٹر عباد اللہ

ویب ڈیسک: کوہستان سکینڈل کے حوالے سے صوبائی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ڈاکٹرعباد اللہ نے نیوز کانفرنس میں کہا ہے کہ 40ارب روپے کی بدعنوانی میں صوبے کا چیف منسٹر بھی ملوث ہے۔
انہوں ںے کہا کہ کوہستان سکینڈل کو سامنے لانے پر میڈیا کا مشکور ہوں، کوہستان اسکینڈل ادارہ جاتی ناکامی ہے، اس میں سی این ڈبلیو، اکاونٹنٹ جنرل افس اورمحکمہ خزانہ ملوث ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بدعنوانی سکینڈل سی این ڈبلیو کا ہے، تاہم دیگر محکمے بھی اس میں شامل ہیں، 2014 میں پانامہ سکینڈل کے 3 ارب روپے کو پی ٹی ائی رہنما نے دنیا بھر میں اچھالا، اب اسی پارٹی کی حکومت میں صرف 6 سال میں 40 ارب روپے کی بدعنوانی ہوئی۔
صوبائی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ پی ٹی ائی کے وہ لوگ جن کے پاس رکشہ بھی نہیں تھا، آج وہ اسلام اباد میں بنگلوں کے مالک بن گئے، کہیں 40 ارب روپے نو مئی کو اسلام اباد پر دھاوا بولنے اور حکومت کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے لیے استعمال تو نہیں ہوئے؟
ڈاکٹر عباداللہ کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ کا تعلق بھی خیبرپختونخوا سے نہیں ہے، جبکہ کوہستان کے اسسٹنٹ کمشنر نے بدعنوانی سے متعلق ایک خط بھی لکھا تھا، 40 ارب روپے کے بدعنوانی میں صوبے کا چیف منسٹر بھی ملوث ہے، کوہستان سکینڈل کے ایک چپڑاسی کے اکاونٹ میں بھی 2 ارب روپے جمع ہوئےہیں، کیا کوئی سرکاری ملازم اتنی کرپشن کرسکتا ہے۔
رہنما مسلم لیگ نون نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں جس پراجیکٹ کےکمیشن دئیے جاتے ہے، اس کے لیے ریلیزیز ہوجاتی ہیں، مودی نے بھی اس صوبہ کیساتھ اتنی زیادتی نہیں کی، جتنی ان کی حکومت نے کی ہے۔

مزید پڑھیں:  عاصم اظہر اور اداکارہ میرب علی نے راہیں جدا کر لیں