درآمدی محصولات میں کمی کا فیصلہ

وزیراعظم کا سرمایہ کاری کےفروغ کیلئے درآمدی محصولات میں کمی کافیصلہ

ویب ڈیسک: وزیراعظم میاں شہباز شریف نے برآمدات اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے درآمدی محصولات میں نمایاں کمی کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت نیشنل ٹیرف پالیسی کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیر اعظم نے تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے درآمدی محصولات (ٹیرِف)میں نمایاں کمی کی منظوری دے دی ہے۔
اقدام کو معاشی بہتری کے حصول کی جانب ایک اہم سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے جو کہ برآمدات پر مبنی ترقی کو ممکن بنائے گا۔
زیرِ نظر فیصلے سے نہ صرف بے روزگاری پر قابو پانے میں مدد ملے گی بلکہ مہنگائی کی شرح کو بھی قابو میں رکھا جا سکے گا۔
وزیرِ اعظم نے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے کہ حکومت مضبوط معیشت کے حصول، روزگار کے مواقع کی فراہمی اور مہنگائی کے دیرپا اور مکمل خاتمے کے لیے کوئی کسر اٹھا نہ رکھے گی۔ ملکی و غیر ملکی ماہرینِ معیشت سے سیر حاصل مشاورت کے بعد بنیادی معاشی اصلاحات کے لیے ایک جامع منصوبہ تشکیل دیا جا چکا ہے۔
اجلاس میں وزیر اعظم نے اضافی کسٹمز ڈیوٹی جو اس وقت 2 فیصد سے 7 فیصد کے درمیان ہے) اور ریگولیٹری ڈیوٹی (جو اس وقت 5 فیصد سے 90 فیصد تک ہے کو اگلے چار سے پانچ سال میں مکمل طور پر ختم کرنے کی ہدایت دی ہے۔
وزیراعظم نے کسٹمز ڈیوٹی کو زیادہ سے زیادہ 15 فیصد تک محدود کرنے کے حق میں بھی فیصلہ کیا ہے، جب کہ فی الحال بعض اشیا پر یہ شرح 100 فیصد سے بھی تجاوز کر سکتی ہے۔
وزیر اعظم کے اس تاریخی فیصلے سے معیشت غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے کھلے گی اور ملکی صنعتوں کو خام مال، درمیانی اشیا اور سرمایہ جاتی سامان بآسانی اور سستے داموں دستیاب ہوگا۔
اس کے علاوہ مسابقت میں اضافے کی وجہ سے مقامی صنعتیں زیادہ مثر اور مسابقتی بنیں گی، جو ملک کے لیے برآمدی آمدنی بڑھانے میں مدد دے گا۔ اس طرح مہنگائی اور کرنسی کی قدر میں کمی پر قابو پانے میں بھی مدد ملے گی۔
وزیر اعظم نے اس تجویز کے تمام پہلوں کا بغور جائزہ لیا، ٹیرف میں کمی نہ صرف جاری کھاتے کے خسارے کو مستحکم کرے گی بلکہ کسٹمز ڈیوٹی سے زیادہ محصولات حاصل کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوگی۔

مزید پڑھیں:  خیبرپختونخوا، 500ارب سے زائد کے ترقیاتی منصوبے تجویز، فوری منظوری کی ہدایت