ویب ڈیسک: اسرائیل کی دہشتگردانہ کارروائیاں مزید تیز، غزہ میں بڑے پیمانے پر زمینی کارروائی کے نتیجے میں مزید 140 فلسطینی شہید ہوگئے۔ صیہونیوں نے غزہ کے مختلف علاقوں خان یونس اور آس پاس کے دیگر علاقوں میں ٹنوں باروسد برسا دیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے اتوار کی شام اعلان کیا کہ اس نے غزہ بھر میں وسیع پیمانے پر زمینی آپریشن کا آغاز کر دیا ہے اور کئی علاقوں کے لیے انخلا کے احکامات جاری کیے۔
اس حوالے سے جاری ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی ڈیفنس فورسز نے شمالی غزہ میں ایک ہسپتال سمیت مختلف مقامات پر حملے کیے، اسرائیل کے مطابق اس کا مقصد غزہ میں یرغمالیوں کو آزاد کرانا اور حماس کو شکست دینا ہے۔ حماس کے زیرانتظام وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فوج کی کارروائی میں کم از کم 140 فلسطینی شہید اور سینکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔ اس سے قبل غزہ کے سیف زون المواسی کیمپ پر بھی اسرائیلی حملے میں 36 فلسطینی شہید ہوئے تھے۔
ذرائع کے مطابق ہر گزرتے دن کیساتھ اسرائیل کی دہشتگردانہ کارروائیاں مزید تیز ہوتی جا رہی ہیں، خان یونس میں خیموں پر اسرائیلی افواج نے بمباری کر دی، جس سے حماس کے سابق سربراہ یحییٰ سنوار کا دوسرا بھائی اور ان کے بیٹے بھی شہید ہوگئے۔
یحییٰ سنوار کے شہید بھائی زکریا سنوار کا جسد خاکی ملنے کی تصدیق کر دی گئی، جو کہ اسلامی یونیورسٹی میں پروفیسر تھے، صیہونی جارحیت میں شہدا کی مجموعی تعداد 53 ہزار 339 جبکہ 1 لاکھ 21 ہزار 34 فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی جارحیت میں مزید 3 صحافی بھی بشانہ بنے، ان کے ساتھ ہی شہید صحافیوں کی مجموعی تعداد 230 تک جا پہنچی۔
