نیب طریقہ کار اور معتبریت

کوہستان کرپشن کیس: نیب طریقہ کار اور معتبریت پر شدید سوالات اٹھنے لگے

ویب ڈیسک: کوہستان کرپشن کیس میں جہاں ایک طرف نیب نے کارروائی تیز کر دی ہے، وہیں سیاسی حلقوں میں نیب طریقہ کار اور معتبریت پر شدید سوالات اٹھنے لگے، خاص طور پر جب ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے دور میں نیب پر سیاسی مخالفین کو نشانہ بنانے اور جعلی مقدمات بنانے کے الزامات لگتے رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق نیب نے خیبر پختونخوا کے ضلع کوہستان میں 36 ارب روپے کی مبینہ کرپشن کے سکینڈل میں پی ٹی آئی کی حکومت کے خلاف کارروائی تیز کردی ہے لیکن نیب کے طریقہ کار اور معتبریت پر شدید سوالات اٹھ رہے ہیں، خاص طور پر جب ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے دور میں نیب پر سیاسی مخالفین کو نشانہ بنانے اور جعلی مقدمات بنانے کے الزامات لگتے رہے ہیں ۔
ذرائع کے مطابق نیب نے کوہستان سکینڈل میں21ارب روپے کی پلی بارگین کی پیشکش کا دعویٰ کیا ہے لیکن اب تک کوئی تصدیق شدہ دستاویزات یا تفصیلی رپورٹ جاری نہیں کی گئی ہے، یہی وجہ ہے کہ سیاسی حلقوں میں نیب کے اقدامات کو پروپیگنڈا قرار دیا جارہا ہے، اس سارے معاملے میں سوال یہ ہے کہ جب ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی حکومتوں نے نیب کے خلاف اقدامات اٹھائے، کرپشن کی مالی حد کو 50 کروڑ روپے تک محدود کیا اور حتیٰ کہ نیب کو ختم کرنے کی کوششیں کیں تو اب یہی نیب ان کی حمایت میں پی ٹی آئی کے خلاف کیسے معتبر ہوگیا۔
ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے دور میں نیب کو آلہ کار قرار دیا گیا تھا کیونکہ دونوں جماعتوں کے رہنمائوں کے خلاف اربوں روپے کے مقدمات بنائے گئے تھے، لیکن بعد ازاں انہیں عدالتوں نے خارج کر دیا یا حکومتوں نے انہیں ختم کروادیا تھا، اس بارے میں پی ٹی آئی کے ایک عہدیدار نے الزام لگایا کہ نیب اب اپنے سیاسی مالکان کے اشارے پر کام کر رہا ہے جب ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے خلاف کیس تھے تو نیب نااہل تھا لیکن اب پی ٹی آئی کے خلاف یہی ادارہ قومی ہیرو بن گیا ہے۔
اس حوالے سے سوشل میڈیا پر جہاں صارفین نیب کے دوہرے معیار پر تنقید کر رہے ہیں کئی صارفین کا کہنا ہے کہ نیب کا کوہستان کیس بھی دیگر کیسوں کی طرح سیاسی دبائو کا شکار ہے، اس ضمن میں نیب کے ذرائع نے کوئی واضح جواب نہیں دیا لیکن ان کا کہنا ہے کہ ہر کیس کو اس کے میرٹ کی بنیاد پر دیکھا جاتا ہے، اس حوالے سے عوام کا مطالبہ ہے کہ اگر نیب واقعی غیر جانبدار ہے تو اسے کوہستان کیس کی شفاف تفصیلات عوام کے سامنے لانی چاہئیں، ورنہ یہ سوال مزید گہرے ہوتے جائیں گے کہ کیا نیب صرف اقتدار کے بدلتے ہوئے محاذوں پر کام کرتا ہے؟

مزید پڑھیں:  جسٹس بابر ستارنےبغیر فل کورٹ میٹنگ رولز تبدیلی کوخلاف قانون قرار دیدیا