ہیلتھ افسران سے اضافی چارج

ہیلتھ افسران سے اضافی چارج کی واپسی کا فیصلہ راہداریوں میں گم، افسران برقرار

ویب ڈیسک: ہیلتھ افسران سے اضافی چارج کی واپسی کا فیصلہ راہداریوں میں گم ہونے لگا ہے، جبکہ تین ماہ سے زائد عہدوں پر اضافی چارج سنبھالنے والے افسران عہدوں پر برقرار ہیں۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت کی جانب سے تین ماہ سے زائد عہدوں پر اضافی چارج سنبھالنے والے افسران سے چارج واپس لینے کا فیصلہ ایک بار پھر دفتری راہداریوں میں گم ہو کر رہ گیا ہے، حکومت کی جانب سے حکم کے باوجود ایک ماہ گزرنے کے بعد بھی متعلقہ افسران اپنے عہدوں پر برقرار ہیں، جس سے محکمے کے اندر انتظامی بے ضابطگیوں کے سنگین اشارے سامنے آئے ہیں ۔
ذرائع نے بتایا کہ محکمہ صحت نے گزشتہ ماہ ایک نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے واضح کیا تھا کہ جو افسران تین ماہ سے زیادہ عرصے سے اضافی چارجز سنبھالے ہوئے ہیں ان سے فوری طور پر یہ ذمہ داریاں واپس لی جائیں گی، یہ فیصلہ انتظامی شفافیت اور کام کے بوجھ کو منصفانہ طور پر تقسیم کرنے کیلئے کیا گیا تھا تاہم نوٹیفکیشن جاری ہونے کے باوجود اب تک کوئی عملی اقدام نظر نہیں آیا ہے، اور ہیلتھ افسران سے اضافی چارج کی واپسی کا فیصلہ راہداریوں میں گم ہو کر رہ گیا۔
ذرائع کے مطابق یہ معاملہ سیکرٹریٹ ہیلتھ کے اندر پینڈنگ کی فائلز میں پڑا ہوا ہے کچھ حلقوں کا خیال ہے کہ یہ تاخیر جان بوجھ کر کی جا رہی ہے کیونکہ متعدد بااثر افسران اپنے اضافی عہدوں پر برقرار رہ کر اختیارات کو غیر ضروری طور پر اپنے پاس رکھنا چاہتے ہیں، نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر محکمے کے ایک افسر نے کہا کہ یہ کوئی نئی بات نہیں ہے اضافی چارجز کچھ لوگوں کیلئے مراعات بن چکی ہیں، جنہیں وہ چھوڑنا نہیں چاہتے ہیں، اس تاخیر نے محکمے کے دیگر اہل افسران میں شدید بے چینی پیدا کر دی ہے، جو اضافی ذمہ داریاں سنبھالنے کے خواہشمند ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ اگر اضافی چارجز وقت پر تبدیل نہیں ہوں گے تو محکمے کے اندر کام کا بوجھ غیر منصفانہ طور پر تقسیم ہوتا رہے گا جس سے کارکردگی متاثر ہوگی۔

مزید پڑھیں:  بجٹ میں نچلے اور متوسط طبقے کو بھرپور ریلیف دیا گیا ہے، محمد اورنگزیب