مردان میڈیکل کمپلیکس میں ڈاکٹروں

مردان میڈیکل کمپلیکس میں ڈاکٹروں کی غلفت سے مریضہ جاں بحق

ویب ڈیسک: مردان میڈیکل کمپلیکس میں ڈاکٹروں کی غلفت سے مریضہ جاں بحق ہو گئی، طورو رشید آباد کے رہائشی عدنان نامی شخص نے دو لیڈیز ڈاکٹروں سمت سٹاف کے خلاف درخواست دے دی۔ درکواست کنندہ کا کہنا تھا کہ میں اپنی بیوی کو علاج معالجہ کے لیے لایا تھا، ڈیلیوری کے دوران لیبرروم میں تعینات لیڈیز ڈاکٹروں کا روایہ ٹھیک نہیں تھا، اور وہ جانوروں کی طرح نہ صرف مریضہ و بلکہ ان کے ساتھ آئے دیگر اہلخانہ کو بھِی پریشان کر رہی تھیں۔
انہوں نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ لیڈی ڈاکٹروں اور سٹاف کی غفلت اور غیر مناسب رویہ سے میری بیوی جان سے گئی۔ دوسری جانب ڈاکٹروں اور سٹاف کے خلاف درخواست پر تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔ تین رکنی کمیٹی میں پروفیسر امجد، ایچ او ڈی ڈاکٹر نائیلہ نور اور حمید زیب شامل ہیں، مردان کے شہریوں نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا، وزیر صحت احتشام علی اور دیگر حکام سے اس سلسلے میں سخت نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ مردان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال میں تعینات عملہ کی غفلت سے کئی قیمتی جانیں ضائع ہوئی ہیں، جبکہ جب بھِی انکوائری کا مطالبہ کیا جاتا ہے تو انکوائری میں اکثر ہسپتال عملہ بے گناہ ثابت ہوتا ہے جو عوام کے ساتھ ظلم کی انتہا ہے۔ یاد رہے مردان میڈیکل کمپلیکس میں ڈاکٹروں کی غلفت سے مریضہ جاں بحق ہو گئی، طورو رشید آباد کے رہائشی عدنان نامی شخص نے دو لیڈیز ڈاکٹروں سمت سٹاف کے خلاف درخواست دے دی۔

مزید پڑھیں:  اے ایف سی ایشین کپ کوالیفائر، پاکستان آج میانمار سے ٹکرائیگا