ویب ڈیسک: عالمی ادارۂ صحت کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس ادہانوم گیبریس نے خبردار کیا ہے کہ غزہ پٹی میں دو ملین افراد بھوک کے باعث موت کے دہانے پر ہیں، یہ صورتحال انتہائی مخدوش ہے۔
عالمی ادارہ صحت کی سالانہ اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ 2 ماہ سے ناکہ بندی کے باعث غزہ پٹی میں دو ملین لوگ بھوک سے مر رہے ہیں جبکہ صرف چند منٹ کی دوری پر ایک لاکھ 60 ہزار میٹرک ٹن خوراک سرحد پر روک دی گئی ہے۔ ڈاکٹر ادہانوم نے خدشہ ظاہر کیا کہ خوراک سمیت انسانی امداد کو جان بوجھ کر روکے جانے سے غزہ میں قحط کا شدید خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی ادارۂ صحت اور اقوام متحدہ کی دیگر ایجنسیاں فلسطینی علاقے میں امداد پہنچانے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں بشرطیکہ انہیں داخلے کی اجازت دی جائے۔ عالمی ادارۂ صحت کے سربراہ نے زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ پٹی میں دو ملین افراد بھوک کے باعث موت کے دہانے پر ہیں، یہ صورتحال انتہائی مخدوش ہے۔
